کربلا کے جانثاروں کو سلام
فاطمہ زہرا کے پیاروں کو سلام
کربلا تیری بہاروں کو سلام
جانثاری کے نظاروں کو سلام
یا حُسین ابن علی مشکل کشا
آپ کے سب جانثاروں کو سلام
اکبر و اصغر پہ جاں قربان ہو
میرے دل کے تاجداروں کو سلام
قاسم و عباس پر لاکھوں درود
کربلا کے شہسواروں کو سلام
جس کسی نے کربلا میں جان دی
اُن سبھی ایمانداروں کو سلام
بھوکی پیاسی بیبیوں پر ہو درود
بھوکے پیاسے گل آزاروں کو سلام
بھید کیا جانے شہادت کا کوئی
اُن خدا کے رازداروں کو سلام
بے بسی میں بھی حیا باقی رہی
اُن حسینی پردہ داروں کو سلام
رحمتیں ہوں ہر صحابی پر خدا
اور خصوصاً چار یاروں کو سلام
بیبیوں کو عابدِ بیمار کو
بے کسوں کو سب بے چاروں کو سلام
ہوگئے قربان محمد اور عون بھی
سیدہ زینب کے پیاروں کو سلام
جو حُسینی قافلے میں تھے شریک
کہتے ہیں عطار ساروں کو سلام