Naat Valley

Tag: dua

  • ایمان ہے قالِ مُصطَفائی

    ایمان ہے قالِ مُصطَفائی
    قرآن ہے حالِ مصطفائی
    اللہ کی سلطنت کا دولہا
    نقشِ تِمْثالِ مصطفائی
    کُل سے بالا رُسل سے اَعلیٰ
    اِجْلال و جلالِ مصطفائی
    اَصحاب نُجومِ رہنما ہیں
    کشتی ہے آلِ مصطفائی
    اِدبار سے تو مجھے بچالے
    پیارے اِقبالِ مصطفائی
    مُرْسَل مُشتاقِ حق ہیں اور حق
    مشتاق وصالِ مصطفائی
    خواہانِ وصالِ کِبریا ہیں
    جُویانِ جمالِ مصطفائی
    محبوب و محب کی مِلک ہے ایک
    کَونَین ہیں مالِ مصطفائی
    اللہ نہ چھوٹے دستِ دل سے
    دامانِ خیالِ مصطفائی
    ہیں تیرے سپرد سب امیدیں
    اے جُود و نَوالِ مصطفائی
    روشن کر قبر بیکسوں کی
    اے شمعِ جمالِ مصطفائی
    اندھیر ہے بے تِرے مِرا گھر
    اے شمعِ جمالِ مصطفائی
    مجھ کو شبِ غم ڈرا رہی ہے
    اے شمعِ جمالِ مصطفائی
    آنکھوں میں چمک کے دل میں آجا
    اے شمعِ جمالِ مصطفائی
    میری شبِ تار دن بنا دے
    اے شمعِ جمالِ مصطفائی
    چمکا دے نصیبِ بد نصیباں
    اے شمعِ جمالِ مصطفائی
    قَزّاق ہیں سر پہ راہ گم ہے
    اے شمعِ جمالِ مصطفائی
    چھایا آنکھوں تلے اندھیرا
    اے شمعِ جمالِ مصطفائی
    دل سرد ہے اپنی لو لگا دے
    اے شمعِ جمالِ مصطفائی
    گھنگھورگھٹائیں غم کی چھائیں
    اے شمعِ جمالِ مصطفائی
    بھٹکا ہوں تو راستہ بتا جا
    اے شمعِ جمالِ مصطفائی
    فریاد دباتی ہے سیاہی
    اے شمعِ جمالِ مصطفائی
    میرے دلِ مردہ کو جلا دے
    اے شمعِ جمالِ مصطفائی
    آنکھیں تری راہ تک رہی ہیں
    اے شمعِ جمالِ مصطفائی
    دکھ میں ہیں اندھیری رات والے
    اے شمعِ جمالِ مصطفائی
    تاریک ہے رات غم زدوں کی
    اے شمعِ جمالِ مصطفائی
    ہو دونوں جہاں میں منھ اُجالا
    اے شمعِ جمالِ مصطفائی
    تاریکیِ گُور سے بچانا
    اے شمعِ جمالِ مصطفائی
    پُر نور ہے تجھ سے بزمِ عالَم
    اے شمعِ جمالِ مصطفائی
    ہم تِیرہ دلوں پہ بھی کرم کر
    اے شمعِ جمالِ مصطفائی
    لِلّٰہ ادھر بھی کوئی پھیرا
    اے شمعِ جمالِ مصطفائی
    تقدیر چمک اٹھے رضاؔ کی
    اے شمعِ جمالِ مصطفائی

  • Toba Qubool Ho

    یارب میں گنہ گار ہوں توبہ قبول ہو
    عصیاں پہ شرم سار ہوں توبہ قبول ہو
    جاں سوز و دل فگار ہوں توبہ قبول ہو
    سر تا پا انکسار ہوں توبہ قبول ہو

    گزری تمام عمر مری لہو و لعب میں
    نیکی نہیں ہے کوئ عمل کی کتاب میں
    صالح عمل بھی کوئ نہیں ہے حساب میں
    دستِ دعا بلند ہے تیری جناب میں

    عیش و نشاط هی میں گزاری ہے زندگی
    ہر زاویہ سے اپنی سنواری ہے زندگی
    میرا خیال یہ تھا کہ جاری ہے زندگی
    لیکن یہ حال اب ہے کہ بھاری ہے زندگی

    میں ہوں گناہ گار مگر تو تو ہے کریم
    میں ہوں سیاہ کار مگر تو تو ہے رحیم
    میں ہوں فنا پزیر مگر تو تو ہے قدریر
    میں ادنٰی و حقیر مگر تو تو ہے عظیم

    یارب تِرے کرم تِری رحمت کا واسطہ
    یارب تِری عطا تِری نعمت کا واسطہ
    یارب تِرے جلال و جلالت کا واسطہ
    یارب رسولِ حق ﷺ کی رسالت کا واسطہ

    توبہ قبول ہو مِری توبہ قبول ہو
    توبہ قبول ہو مِری توبہ قبول ہو

    یارب میں گنہ گار ہوں توبہ قبول ہو
    عصیاں پہ شرمسار ہوں توبہ قبول ہو
    جاں سوز و دل فگار ہوں توبہ قبول ہو
    سر تا پا انکسار ہوں توبہ قبول ہو

    گزری تمام عمر مری لہو و لعب میں
    نیکی نہیں ہے کوئ عمل کی کتاب میں
    صالح عمل بھی کوئ نہیں ہے حساب میں
    دستِ دعا بلند ہے تیری جناب میں

    عیش و نشاط هی میں گزاری ہے زندگی
    ہر زاویہ سے اپنی سنواری ہے زندگی
    میرا خیال یہ تھا کہ جاری ہے زندگی
    لیکن یہ حال اب ہے کہ بھاری ہے زندگی

    میں ہوں گناہ گار مگر تو تو ہے کریم
    میں ہوں سیاہ کار مگر تو تو ہے رحیم
    میں ہوں فنا پزیر مگر تو تو ہے قدریر
    میں ادنٰی و حقیر مگر تو تو ہے عظیم

    یارب تِرے کرم تِری رحمت کا واسطہ
    یارب تِری عطا تِری نعمت کا واسطہ
    یارب تِرے جلال و جلالت کا واسطہ
    یارب رسولِ حق ﷺ کی رسالت کا واسطہ

    توبہ قبول ہو مِری توبہ قبول ہو

    تیرے کرم کو، تیری عطا کو بھلا دیا
    اعمال کی جزا و سزا کو بھلا دیا
    طاقت ملی تو کرب و بلا کو بھلا دیا
    ہر ناتواں کی آہِ رساں کو بھلا دیا

    توبہ قبول ہو، میری توبہ قبول ہو

    میں تو سمجھ رہا تھا کہ دولت ہے جس کے پاس
    اس کو نہ کوئی خوف ہے، اس کو نہ کوئی ہراس
    ہوگا نہ زندگی میں کسی وقت وہ اداس
    لیکن یہ میری بھول تھی، اب میں ہوں محو یاس

    توبہ قبول ہو، میری توبہ قبول ہو

    میں اعتراف کرتا ہوں اپنے قصور کا
    میں ہو گیا تھا ایسے گناہوں میں مبتلا
    جن کی ہے آخرت میں کڑی سے کڑی سزا
    لیکن مجھے تو تیرے کرم سے ہے آسرا

    توبہ قبول ہو، میری توبہ قبول ہو
    اب تیری بندگی میں بسر ہوگی زندگی
    موڑوں گا منہ نہ تیری عبادت سے اب کبھی
    اب اتباع کروں گا میں تیرے رسول ﷺ کی
    تازندگی کروں گا شریعت کی پیروی

    توبہ قبول ہو، میری توبہ قبول ہو

  • Laaj Rakh Lay Tu Dast-e-Dua Ki

    لاج رکھ لے میرے دست دعا کی
    میرے مولی تو خیرات دیدے

    تیری یاد دل میں ہر دم بسی ہو
    ذکر لب پر ترا ہر گھڑی ہو

    کرنا رحمت خدا مجھ پہ اپنی
    رکھ عنایت سدا مجھ پہ اپنی

    حال عاصی کا بے حد برا ھے
    تیری رحمت کا بس آسرا ھے

    عفو جرم و قصور و خطا کی
    میرے مولی تو خیرات دیدے

    ہے یہ تسلیم سب سے برا ہوں
    میں سدھرنا خدا چاہتا ہوں

    ہم سبھی کو حقیقی حیاء کی
    میرے مولی تو خیرات دیدے

    اب تک اولاد سے جو ہیں محروم
    انکی بھر گود اے رب قیوم

    سب کو رحمت کی اپنی عطا کی
    میرے مولی تو خیرات دیدے