Naat Valley

Tag: best naat

  • خودی کا سر نہاں۔۔ لا الہ الاللہ

    خودی کا سر نہاں لا الہ الا اللہ
    خودی ہے تیغ فساں لا الہ الا اللہ

    یہ دور اپنے براہیم کی تلاش میں ہے
    صنم کدہ ہے جہاں لا الہ الا اللہ

    کیا ہے تو نے متاع غرور کا سودا
    فریب سود و زیاں لا الہ الا اللہ

    یہ مال و دولت دنیا یہ رشتہ و پیوند
    بتان وھم و گماں لا الہ الا اللہ

    خرد ہوئی ہے زمان و مکاں کی زناری
    نہ ہے زماں نہ مکاں لا الہ الا اللہ

    یہ نغمہ فصل گل و لالہ کا نہیں پابند
    بہار ہو کہ خزاں لا الہ الا اللہ

    اگرچہ بت ہیں جماعت کی آستینوں میں
    مجھے ہے حکم اذاں لا الہ الا اللہ

    ڈاکٹر علامہ محمد اقبال

  • یہ دل تیری یادوں سے مہکتا ہی رہے گا

    یہ دل تیری یادوں سے مہکتا ہی رہے گا
    تیرا تھا یہ تیرا ہے یہ تیرا ہی رہے گا

    اللہ کے محبوب کے ٹکڑوں پہ یہ عاصی
    پلتا تھا یہ پلتا ہے یہ پلتا ہی رہے گا

    سرکار سے مانگیں تو سخی آل کا صدقہ
    ملتا تھا یہ ملتا ہے یہ ملتا ہی رہے گا

    کیا لطف ہو سرکار مجھے حشر میں کہہ دیں
    میرا تھا یہ میرا ہے یہ میرا ہی رہے گا

    جو چادر رحمت ہے گنہگار کے سر پر
    سایہ تھا یہ سایہ ہے یہ سایہ ہی رہے گا

    جو نام محمد ہے کہ رحمت کا سمندر
    بہتا تھا یہ بہتا ہے یہ بہتا ہی رہے گا

    وہ بلال کا ہر ظلم کو سہہ کر یہی کہنا
    شیدا تھا یہ شیدا ہے یہ شیدا ہی رہے گا

    جب تک نہ حضور آپ کو دیکھیں گے تو یہ دل
    پیاسا تھا یہ پیاسا ہے یہ پیاسا ہی رہے گا

    مرشد کی نگاہوں سے میں یہ جام محبت
    پیتا تھا یہ پیتا ہے یہ پیتا ہی رہے گا

  • اُٹھا دو پردہ دِکھا دو چہرہ کہ نُورِ باری حجاب میں ہے

    اُٹھا دو پردہ دِکھا دو چہرہ کہ نُورِ باری حجاب میں ہے
    زمانہ تاریک ہورہا ہے کہ مہر کب سے نقاب میں ہے
    نہیں وہ میٹھی نگاہ والا خدا کی رحمت ہے جلوہ فرما
    غضب سے اُن کے خدا بچائے جلال باری عتاب میں ہے
    جلی جلی بُو سے اُس کی پیدا ہے سوزش عشقِ چشم والا
    کبابِ آہُو میں بھی نہ پایا مزہ جو دل کے کباب میں ہے
    اُنہیں کی بُو مایۂ سمن ہے اُنہیں کا جلوہ چمن چمن ہے
    اُنہیں سے گلشن مہک رہے ہیں اُنہیں کی رنگت گلاب میں ہے
    تِری جلو میں ہے ماہِ طیبہ ہلال ہر مرگ و زندگی کا!
    حیات جاں کار کاب میں ہے ممات اعدا کا ڈاب میں ہے
    سیہ لباسانِ دار دنیا و سبز پوشانِ عرش اعلیٰ
    ہر اِک ہے ان کے کرم کا پیاسا یہ فیض اُن کی جناب میں ہے
    وہ گل ہیں لب ہائے نازک ان کے ہزاروں جھڑتے ہیں پھول جن سے
    گلاب گلشن میں دیکھے بلبل یہ دیکھ گلشن گلاب میں ہے
    جلی ہے سوز جگر سے جاں تک ہے طالب جلوۂ مُبارک
    دکھا دو وہ لب کہ آب حیواں کا لطف جن کے خطاب میں ہے
    کھڑے ہیں مُنْکَر نَکِیْر سر پر نہ کوئی حامی نہ کوئی یاور!
    بتا دو آکر مِرے پیمبر کہ سخت مشکِل جواب میں ہے
    خدائے قہّار ہے غضب پر کُھلے ہیں بدکاریوں کے دفتر
    بچا لو آکر شفیعِ محشر تمہَارا بندہ عذاب میں ہے
    کریم ایسا مِلا کہ جس کے کُھلے ہیں ہاتھ اور بھرے خزانے
    بتاؤ اے مفلِسو! کہ پھر کیوں تمہارا دل اِضطراب میں ہے
    گنہ کی تاریکیاں یہ چھائیں اُمنڈ کے کالی گھٹائیں آئیں
    خدا کے خورشید مہر فرما کہ ذرّہ بس اِضطراب میں ہے
    کریم اپنے کرم کا صدقہ لئیمِ بے قدر کو نہ شرما
    تُو اور رضاؔ سے حساب لینا رضاؔ بھی کوئی حساب میں ہے

  • Bala-ghal-ula Bi Kamal-e-Hi

    (بلغ العلٰی بکمالہ)

    بلغ العلٰی بکمالہ کشف الدجٰی بجمالہ

    حسنت جمیع خصالہ صلو علیہ واٰلہ

    کروں تیرے نام پہ جاں فدا نہ بس ایک جاں دو جہاں فدا

    دو جہاں سے بھی نہیں جی بھرا کروں کیا کروڑوں جہاں نہیں

    صلو علیہ واٰلہ

    جسے چاہا در پہ بلا لیا جسے چاہا اپنا بنا لیا

    یہ بڑے کرم کے ہیں فیصلے یہ بڑے نصیب کی بات ہے

    صلو علیہ واٰلہ

    ملا نور اپنے ہی نور سے ملے اور انبیاء دور سے

    کوئی بڑھ سکا نہ حضور ﷺ سے یہ تو آپ ہی کا کمال تھا

    صلو علیہ واٰلہ

    نہ تو میرا کوئی کمال ہے نہ دخل ہے اس میں غرور کا

    مجھے رکھتے ہیں وہ نگاہ میں یہ کرم ہے میرے حضور کا

    صلو علیہ واٰلہ

    وہ گھڑی بھی آئے کہ خواب میں وہ دکھا ئیں اپنی تجلیاں

    میں کہوں کہ میرے حضور نے میرا سویا بھاگ جگا دیا

    ۔بلغ العلٰی بکمالہ کشف الدجٰی بجمالہ

    حسنت جمیع خصالہ صلو علیہ واٰلہ

  • Tajdar e Haram Ay ShehanShah e Deen

    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕
    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕

    تاجدارِ حرم اے شہنشاہِ دیں
    تُم پہ ہر دم کروڑوں دُرُودُ و سلام
    ہو نِگاہِ کرم مُجھ پر سُلطان دیں
    تُم پہ ہر دم کروڑوں دُرُودُ و سلام

    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕
    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕

    دُور رہ کر نہ دم ٹُوٹ جائے کہیں
    کاش طیبہ میں اے میرے ماہِ مُبیں
    دفن ہونے کو مل جائے دو گز زمیں
    تُم پہ ہر دم کروڑوں دُرُودُ و سلام

    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕
    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕

    کوئی حُسنِ عمل پاس میرے نہیں
    پھنس نہ جاؤں قیامت میں مولٰی کہیں
    اے شفیعِ اُمم لاج رکھنا تُمہی
    تُم پہ ہر دم کروڑوں دُرُودُ و سلام

    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕
    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕

    فِکرِ اُمت میں راتوں کو روتے رہے
    عاصیوں کے گُناہوں کو دھوتے رہے
    تُم پہ قُربان جاؤں میرے مہ جبیں
    تُم پہ ہر دم کروڑوں دُرُودُ و سلام

    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕
    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕

    پھُول رَحمت کے ہر دم لُٹاتے رہے
    ہم غریبوں کی بِگڑی بناتے رہے
    حوضِ کوثر پہ نہ بھُول جانا کہیں
    تُم پہ ہر دم کروڑوں دُرُودُ و سلام

    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕
    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕

    کافِروں کے سِتم ہنس کے سہتے رہے
    پھر بھی ہر آن حق بات کہتے رہے
    کتنی محنت سے کی تُم نے تبلیغِ دیں
    تُم پہ ہر دم کروڑوں دُرُودُ و سلام

    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕
    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕

    اب مدینے میں سب کو بُلا لیجئے
    اور سینہ مدینہ بنا دیجئے
    از پئے غوثِ اعظم اِمامِ مُبیں
    تُم پہ ہر دم کروڑوں دُرُودُ و سلام

    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕
    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕

    عِشق سے تیرے معمور سینہ رہے
    لب پہ ہر دم مدینہ مدینہ رہے
    بس مَیں دیوانہ بن جاؤں سُلطان ﷺ دیں
    تُم پہ ہر دم کروڑوں دُرُودُ و سلام

    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕
    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕

    پھِر بُلالو مدینے میں عطار کو
    اپنے قدموں میں رکھ لو گُنہگار کو
    کوئی اس کے سوا آرزُو ہی نہیں
    تُم پہ ہر دم کروڑوں دُرُودُ و سلام

    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕
    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕
    ❤صَلَّی اللَّهُ عَلَیْہِ وَاٰلِه وَسَلَّمَ❤

  • Suntay Haen K Mehsahr Maen

    سُنتے ہیں کہ محشر میں صرف اُن کی رَسائی ہے
    گر اُن کی رَسائی ہے لو جب تو بن آئی ہے

    مچلا ہے کہ رحمت نے اُمید بندھائی ہے
    کیا بات تِری مجرم کیا بات بَنائی ہے

    سب نے صف محشر میں لَلکار دیا ہم کو
    اے بے کسوں کے آقا اب تیری دُہائی ہے

    یُوں تو سب اُنہیں کا ہے پَر دل کی اگر پوچھو
    یہ ٹُوٹے ہوئے دِل ہی خاص اُن کی کمائی ہے

    زائر گئے بھی کب کے دِن ڈَھلنے پہ ہے پیارے
    اُٹھ میرے اَکیلے چل کیا دیر لگائی ہے

    بازارِ عمل میں تو سودا نہ بنا اپنا
    سرکار کرم تجھ میں عیبی کی سمَائی ہے

    گرتے ہووں کو مژدہ سجدے میں گِرے مولیٰ
    رو رو کے شفاعت کی تمہید اُٹھائی ہے

    اے دل یہ سلگنا کیا جلنا ہے تو جل بھی اُٹھ
    دَم گھٹنے لگا ظالِم کیا دُھونی رَمائی ہے

    مجرم کو نہ شرماؤ احباب کفن ڈَھک دو
    مُنھ دیکھ کے کیا ہو گا پردے میں بھلائی ہے

    اب آپ ہی سنبھالیں تو کام اپنے سنبھل جائیں
    ہم نے تو کمائی سب کھیلوں میں گنوائی ہے

    اے عشق تِرے صَدقے جلنے سے چُھٹے سَستے
    جو آگ بجھا دے گی وہ آگ لگائی ہے

    حرص و ہوسِ بَد سے دل تُو بھی سِتَم کر لے
    تُو ہی نہیں بے گانہ دُنیا ہی پَرائی ہے

    ہم دِل جلے ہیں کس کے ہٹ فتنوں کے پر کالے
    کیوں پُھونک دُوں اِک اُف سے کیا آگ لگائی ہے

    طیبہ نہ سہی اَفضل مَکّہ ہی بڑا زاہِد
    ہم عِشق کے بندے ہیں کیوں بات بڑھائی ہے

    مَطْلَع میں یہ شک کیا تھا واللہ رضاؔ واللہ
    صرف اُن کی رَسائی ہے صرف اُن کی رَسائی ہے

    🍃ثـواب حـاصـل کـرنـے کـی نـیـت سـے زیـادہ سـے زیـادہ شــئـیـر کیجیئے🍃

  • Imaan hay Qaal e Mustafai صلی اللہ علیہ وسلم

    ایمان ہے قال مصطفائی ﷺ
    قرآن ہے حال مصطفائیﷺ

    اللہ کی سلطنت کا دولہا
    نقش تمثال مصطفائیﷺ

    کل سے بالا رسل سے اعلی
    اجلال و جلال مصطفائیﷺ

    ادبار سے تو مجھے بچا لے
    پیارے اقبال مصطفائیﷺ

    مرسل مشتاق حق ہیں اور حق
    مشتاق وصال مصطفائیﷺ

    خواہان وصال کبریا ہے
    جویان جمال مصطفائیﷺ

    محبوب و محب کی ملک ہے اک
    کونین ہیں مال مصطفائیﷺ

    اللہ نہ چھوٹے دست دل سے
    دامان خیال مصطفائیﷺ

    ہیں تیرے سپرد سب امیدیں
    اے جودو نوال مصطفائیﷺ

    روشن کر قبر بیکسوں کی
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    اندھیر ہے بے تیرے میرا گھر
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    مجھ کو شب غم ڈرا رہی ہے
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    آنکھوں میں چمک کے دل میں آجا
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    مری شب تار دن بنا دے
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    چمکا دے نصیب بد نصیباں
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    قزاق ہیں سر پہ راہ گم ہے
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    چھایا آنکھوں تلے اندھیرا
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    دل سرد ہے اپنی لو لگا دے
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    گھنگور گھٹائیں غم کی چھائیں
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    بھٹکا ہوں تو راستہ بتا جا
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    فریاد دباتی ہے سیاہی
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    میرے دل مردہ کو جلا دے
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    آنکھیں تیری راہ تک رہی ہیں
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    دکھ میں ہیں اندھیری رات والے
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    تاریک ہے رات غمزدوں کی
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    تاریکی گور سے بچانا مجھ کو
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    پُر نور ہے تجھ سے بزم عالم
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    ہم تیرہ دلوں پہ بھی کرم کر
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    للہ ادھر بھی کوئی پھیرا
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    تقدیر چمک اُٹھے رضا کی
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    صلی اللہُ علیہ والہ واصحاب وبارک وسلم علیہ

  • Wasf Rukh Unka (PBUH) kia kartay Haen

    وصفِ رُخ اُن کا کیا کرتے ہیں شرحِ والشمس وضُحٰے کرتے ہیں
    اُن کی ہم مَدْح و ثنا کرتے ہیں جن کو محمود کہا کرتے ہیں

    ماہِ شق گَشْتہ کی صورت دیکھو کانپ کر مہر کی رَجعت دیکھو
    مصطفیٰ پیارے کی قدرت دیکھو کیسے اعجاز ہوا کرتے ہیں

    تُو ہے خورشیدِ رسالت پیارے چُھپ گئے تیری ضِیا میں تارے
    اَنبیا اور ہیں سب مہ پارے تجھ سے ہی نُور لیا کرتے ہیں

    اے بَلابے خِرَدیِ کفّار رکھتے ہیں ایسے کے حق میں اِنکار
    کہ گواہی ہو گر اُس کو دَرکار بے زباں بول اُٹھا کرتے ہیں

    اپنے مولیٰ کی ہے بس شان عظیم جانور بھی کریں جن کی تعظیم
    سنگ کرتے ہیں ادب سے تسلیم پیڑ سجدے میں گِرا کرتے ہیں

    رِفعت ذِکر ہے تیرا حصّہ دونوں عالم میں ہے تیرا چرچا
    مرغِ فردَوس پس اَز حمدِ خدا تیری ہی مَدْح و ثنا کرتے ہیں

    اُنگلیاں پائیں وہ پیاری پیاری جن سے دریائے کرم ہیں جاری
    جوش پر آتی ہے جب غم خواری تشنے سیراب ہوا کرتے ہیں

    ہاں یہیں کرتی ہیں چڑیاں فریاد ہاں یہیں چاہتی ہے ہرنی داد
    اِسی در پر شترانِ ناشاد گلۂ رنج و عِنا کرتے ہیں

    آستیں رحمتِ عالم الٹے کمرِ پاک پہ دامن باندھے
    گِرنے والوں کو چَہِ دوزخ سے صاف الگ کِھینچ لیا کرتے ہیں

    جب صبا آتی ہے طیبہ سے اِدھر کِھلکِھلا پڑتی ہیں کلیاں یکسر
    پھول جامہ سے نِکل کر باہر رُخِ رنگیں کی ثنا کرتے ہیں

    تُو ہے وہ بادشہ کون و مکاں کہ ملک ہفت فلک کے ہرآں
    تیرے مولیٰ سے شہِ عرش ایواں تیری دولت کی دُعا کرتے ہیں

    جس کے جلوے سے اُحد ہے تاباں معدنِ نور ہے اس کا داماں
    ہم بھی اس چاند پہ ہو کر قرباں دلِ سنگیں کی جِلا کرتے ہیں

    کیوں نہ زیبا ہو تجھے تا جوری تیرے ہی دم کی ہے سب جلوہ گری
    ملک و جن و بشر حور و پری جان سب تجھ پہ فدا کرتے ہیں

    ٹُوٹ پڑتی ہیں بلائیں جن پر جن کو ملتا نہیں کوئی یاور
    ہر طرف سے وہ پُر ارماں پھر کر اُن کے دامن میں چُھپا کرتے ہیں

    لب پر آجاتا ہے جب نامِ جناب منھ میں گُھل جاتا ہے شہدِ نایاب
    وجد میں ہو کے ہم اے جاں بیتاب اپنے لب چُوم لیا کرتے ہیں

    لب پہ کس منہ سے غمِ الفت لائیں کیا بلا دِل ہے الم جس کا سنائیں
    ہم تو ان کے کفِ پا پر مٹ جائیں اُن کے دَرپر جو مٹا کرتے ہیں

    اپنے دِل کا ہے اُنہیں سے آرام سونپے ہیں اپنے اُنہیں کو سَب کام
    لو لگی ہے کہ اب اس دَر کے غلام چارۂ دردِ رضا کرتے ہیں