Naat Valley

Tag: کلام

  • اُن کی مہک نے دِل کے غُنچے کِھلا دئیے ہیں

    اُن کی مہک نے دِل کے غُنچے کِھلا دئیے ہیں
    جس راہ چل گئے ہیں کُوچے بَسا دیے ہیں
    جب آگئی ہیں جوشِ رحمت پہ اُن کی آنکھیں
    جلتے بُجھا دیے ہیں روتے ہنسا دیے ہیں
    اِک دل ہمارا کیا ہے آزار اس کا کتنا
    تم نے تو چلتے پِھرتے مُردے جِلا دیے ہیں
    ان کے نثار کوئی کیسے ہی رنج میں ہو
    جب یاد آگئے ہیں سب غم بُھلا دیے ہیں
    ہم سے فقیر بھی اب پھیری کو اُٹھتے ہوں گے
    اب تو غنی کے دَر پر بِستر جما دیے ہیں
    اَسرا میں گزرے جس دم بیڑے پہ قُدسیوں کے
    ہونے لگی سَلامی پرچَم جھکا دیے ہیں
    آنے دو یا ڈُبو دو اب تو تمہاری جانِب
    کَشتی تمہیں پہ چھوڑی لنگر اُٹھا دیے ہیں
    دُولہا سے اِتنا کہہ دو پیارے سُواری روکو
    مشکل میں ہیں براتی پُرخار بادیے ہیں
    اللہ کیا جہنّم اب بھی نہ سَرد ہوگا
    رو رو کے مصطفیٰ نے دریا بہا دیے ہیں
    میرے کریم سے گر قطرہ کِسی نے مانگا
    دریا بہا دیے ہیں دُر بے بہا دیے ہیں
    مُلکِ سُخَن کی شاہی تم کو رضاؔ مُسلَّم
    جس سَمْت آ گئے ہو سِکّے بٹھا دیے ہیں

  • Sahara Chahiay Sarkar Zindagi k Liay

    سہارا چاہیے سرکار زندگی کے لیے
    تڑپ رہا ہوں مدینے کی حاضری کے لئے

    حضور ایسا کوئی انتظام ہو جائے
    سلام کے لیے حاضر غلام ہوجائے

    نصیب والوں میں میرا بھی نام ہو جائے
    جو زندگی کی مدینے میں شام ہو جائے

    میں شاد شاد مروں گا اگر دم آخر
    زباں پہ جاری محمد کا نام ہو جائے

    سہارا چاہیے سرکار زندگی کے لیے
    تڑپ رہا ہوں مدینے کی حاضری کے لئے

    وہ بزم خاص جو دربار عام ہوجائے
    امید ہے کہ ہمارا سلام ہو جائے

    ادھر بھی ایک نگاہ لطف عام ہوجائے
    کے عاشقوں میں ہمارا بھی نہ ہو جائے

    تیرے غلام کی شوکت جو دیکھ لیں محمود
    ابھی ایاز کی صورت غلام ہو جائے

    میں کائل آپ کے روزے کاہو وہ قائل تور
    کلیم سے نہ کسی دن کلام ہو جائے

    مدینے جاؤں پھر آؤں دوبارہ پھر جاؤں
    تمام عمر اسی میں تمام ھوجائے

    بلاو جلد مدینے میں ہے امیر کو خوف
    کہیں نہ عمر دو روزہ تمام ہوجائے

    تمہاری نعت پڑھو میں سنو لکھوں ہردم
    یہ زندگی میری یوں ہی تمام ہوجائے

    سہارا چاہیے سرکار زندگی کے لیے
    تڑپ رہا ہوں مدینے کی حاضری کے لئے