#Hajjkalam
پھر گنبدِ خضریٰ کی فضاؤں میں بلا لو
سرکارﷺ بُلاکر مجھے قدموں میں لگالو
قدموں سے لگا کر مجھے دیوانہ بنا لو
دنیا کی محبت کو میرے دل سے نکالو
گو خوار و گنہگار ہوں جیسا ہوں تمہارا ہوں
سرکار! نبھالو مجھے ۔۔۔۔۔۔سرکار نبھالو
صدقہ مجھے سرکار نواسوں کا عطا ہو
اَغیار کے ٹکڑوں سے شہنشاہ بچالو
یا شاہِ مدینہ میری امداد کو آؤ
آفات و بلیات کے پنجوں سے نکالو
طوفان کی موجوں میں جہاز اپنا گِھرا ہے
سرکار!بچالو اسے سرکار بچالو
سرکار !میرے خون کا پیاسا ہے دشمن
شہزادوں کا صدقہ مجھے دشمن سے بچالو
اُجڑ ہوئی جاتی ہے میری زیست کی بستی
ہوجائے گی آباد نظر لُطف کی ڈالو
ویران ہوا جاتا ہے خوشیوں کا گلستاں
اس اُجڑے چمن پر بھی نِگہ لُطف کی ڈالو
دم توڑنے والا ہے گناہوں کا مریض اب
اے جانِ مسیحا ! اسے تم آکے بچالو
مرنے کا شرف اب تو مدینے میں عطا ہو
در-در کی ٹھوکروں سے شاہ مجھ کو بچا لو
مدفن ہو عطا میٹھے مدینے کی گلی میں
للہ پڑوسی مجھے جنت میں بنا لو
کھینچے لئے جاتے ہیں جہنم کو ملائک
اے شافعِ محشر پئےشیخین بچالو
فُرقت میں تڑپتے ہیں جو مسکین بیچارے
اَسباب عطا کر کے انہیں در پہ بلا لو
محبوب خدا !سر پراجل آکے کھڑی ہے
شیطان سے عطؔار کا ایمان بچا لو
Leave a Reply