لاج رکھ لے میرے دست دعا کی
میرے مولی تو خیرات دیدے
تیری یاد دل میں ہر دم بسی ہو
ذکر لب پر ترا ہر گھڑی ہو
کرنا رحمت خدا مجھ پہ اپنی
رکھ عنایت سدا مجھ پہ اپنی
حال عاصی کا بے حد برا ھے
تیری رحمت کا بس آسرا ھے
عفو جرم و قصور و خطا کی
میرے مولی تو خیرات دیدے
ہے یہ تسلیم سب سے برا ہوں
میں سدھرنا خدا چاہتا ہوں
ہم سبھی کو حقیقی حیاء کی
میرے مولی تو خیرات دیدے
اب تک اولاد سے جو ہیں محروم
انکی بھر گود اے رب قیوم
سب کو رحمت کی اپنی عطا کی
میرے مولی تو خیرات دیدے
Leave a Reply