Naat Valley

Category: Yaad e Ramazan

  • Mujhay Darr Pay Phir Bulana

    مجھے در پہ پھر بلانا مدنی مدینے والے
    مئے عشق بھی پلانا مدنی مدینے والے

    میری آنکھ میں سمانا مدنی مدینے والے
    بنے دل تیرا ٹھکانا مدنی مدینے والے

    تیری جب کے دید ہوگی جبھی میری عید ہوگی
    میرے خواب میں تم آنا مدنی مدینے والے

    مجھے سب ستا رہے ہیں میرا دل دکھا رہے ہیں
    تم ہی حوصلہ بڑھانا مدنی مدینے والے

    میرے سب عزیز چھوٹے میرے یا ر بھی تو روٹھے
    کہیں تم نا روٹھ جانا مدنی مدینے والے

    میں اگر چہ ہوں کمینہ تیرا ہوں شہے مدینہ
    مجھے سینے سے لگا نا مدنی مدینے والے

    تیرے در سے شاہ بہتر تیرے آستاں سے بڑھ کر
    ہے بھلا کوئی ٹھکا نا مدنی مدینے والے

    تیرا تجھ سے ہوں سوالی شاہا پیما نا خالی
    مجھے اپنا تم بنا نا مدنی مدینے والے

    یہ مریض مر رہا ہے تیرے ہاتھ میں شفا ء ہے
    اے طبیب جلد آنا مدنی مدینے والے

    تو ہی انبیا ء کا سرور تو ہی دو جہاں کا یاور
    تو ہی رہ برے زما نہ مدنی مدینے والے

    تو ہے بیکسو ں کا یاور اے میرے غریب پرور
    ہے سخی تیرا گھرانا مدنی مدینے والے

    توخدا کے بعد بہتر سبھی سے میرے سرور
    تیرا ہاشمی گھرانا مدنی مدینے والے

    تیری فرش پر حکومت تیری عرش پر حکومت
    تو شہنشاہِ زمانہ مدنی مدینے والے

    تیرا خلق سب سے اعلی تیرا حسن سب سے پیارا
    فِدا تجھ پہ سب زمانہ مدنی مدینے والے

    کہوں کس سے آہ جا کر سنے کون میرے دلبر
    میرے درد کا فسانہ مدنی مدینے والے

    با عطا ئے رب داعم تو ہی رزق کا ہے قاسم
    ہے ترا سب آب و دانہ مدنی مدینے والے

    میں غریب بے سہارا کہا ں اور ہے گزارا
    مجھے آپ ہی نبھانا مدنی مدینے والے

    یہ کرم بڑا کرم ہے تیرے ہاتھ میں بھرم ہے
    سرِ حشر بخش وانا مدنی مدینے والے

    کبھی جؤ کی موٹی روٹی تو کبھی کھجور پانی
    تیرا ایسا سادا کھانا مدنی مدینے والے

    ہے چٹائی کا بچھونا کبھی خاک ہی پہ سونا
    کبھی ہا تھ کا سرہا نا مدنی مدینے والے

    تیری سادگی پے لاکھوں تیری عاجزی پے لاکھوں
    ہو سلامِ عاجزانہ مدنی مدینے والے

    ملے نزع میں راحت رہو ں قبر میں سلامت
    تو عذاب سے بچا نا مدنی مدینے والے

    اے شفیعِ روزِمحشر ہے گناہ کا بوجھ سر پر
    میں پھنسا مجھے بچانا مدنی مدینے والے

    گھپ اندھیری قبر میں جب مجھے چھوڑ کے چلے سب
    میری قبر جگمگانا مدنی مدینے والے

    میرے شاہ وقتِ رخصت مجھے میٹھا میٹھا شربت
    تیری دید کا پلانا مدنی مدینے واے

    میرے والدین محشر میں جو بھول جائیں سرور
    مجھے تم نہ بھول جانا مدنی مدینے والے

    شاہ تنگی بڑی ہے یہاں دھوپ بھی کڑی ہے
    شہہ حو ضِ کوثر آنا مدنی مدینے والے

    مجھے آفتو ں نے گھیرا ہے مصیبتوں کا ڈیرا
    یا نبیؐ مدد کو آنا مدنی مدینے وا لے

    کوئی اس طرف بھی پھیرا ہو غموں کا دور اندھیرا
    اے سراپا نور آنا مدنی مدینے والے

    کوئی پائے بخت آور گر ہے شرف شاہی سے بڑھ کر
    تیری نعلِ پا ک اٹھانا مدنی مدینے والے

    میرا سینہ ہو مدینہ میرے دل کا آبگینہ
    بھی مدینہ ہی بنانا مدنی مدینے والے

    اے حبیبِ ربِ باری ہے گناہ کا بوجھ بھاری
    تم ہی حشر میں چڑھانا مدنی مدینے والے

    میری عادتیں ہو ں بہتر بنوں سنتو ں کا پیکر
    مجھے متقی بنانا مدنی مدینے والے

    شا ہْ ایسا جزبہ پاؤں کہ میں خوب سیکھ جاؤں
    تیری سنتیں سکھانا مدنی مدینے والے

    تیرے نام پر ہو قرباں میری جان جانِ جانہ
    ہو نسیب سر کٹانا مدنی مدینے والے

    تیری سنتوں پر چل کر میری روح جب نکل کر
    چلے تم گلے لگانا مدنی مدینے والے

    ہے مبلغ آقا جتنے کرو دور ان سے فتنے
    بری موت سے بچانا مدنی مدینے والے

    میرے غوث کا وسیلہ رہے شاد سب قبیلہ
    انہے خلد میں بسانا مدنی مدینے والے

    میرے جس قدر ہیں احباب انہیں کردے شاہ بیتاب
    ملے عشق کا خزانہ مدنی مدینےوالے

    میری آنے والی نسلیں تیرے عشق ہی میں مچلیں
    انہیں نیک تم بنانا مدنی مدینے والے

    ملے سنتوں کا جذبہ میرے بھائی چھوڑیں مولا
    سبھی داڑھیاں مونڈوانہ مدنی مدینے والے

    میری جس قدر ہیں بہنیں سبھی کاش برقع پہنیں
    ہو کرم شاہِ زمانہ مدنی مدینے والے

    دو جہاں کے خزانے دیئے ہاتھ میں خدانے
    تیراکام ہے لٹانا مدنی مدینے والے

    تیرے غم میں کاش عطار رہے ہر گھڑی گرفتار
    غمِ ما ل سے بچانا مدنی مدینے والے

    الصلوة والسلام علیک یارسول اللہ
    وعلی الک واصحابک یا حبیب اللہ

  • Marhaba Phir Aamad-e-Ramazan Hay

    مرحبا صد مرحبا پھر آمد رمضان ہے
    مرحبا صد مرحبا پھر آمد رمضان ہے

    کھل اٹھے مرجھائے دل تازہ ہوا ایمان ہے
    ہم گنہگاروں پہ یہ کتنا بڑا احسان ہے

    یا خدا تو نے عطا پھر کر دیا رمضان ہے
    تجھ پہ صدقے جاؤں رمضاں ! تو عظیم الشان ہے

    ابررحمت چھا گیا ہے اور سماں ہے نورنور
    فضل رب سے مغفرت کا ہو گیا سامان ہے

    ہر گھڑی رحمت بھری ہے ہر طرف ہیں برکتیں
    ماہ رمضاں رحمتوں اور برکتوں کی کان ہے

    آگیا رمضاں عبادت پر کمر اب باندھ لو
    فیض لے لو جلد کہ دن تیس کا مہمان ہے

    عاصیوں کی مغفرت کا لے کرآیا ہے پیام
    جھوم جاؤ مجرموں رمضاں مہ غفران ہے

    بھائیوں کرلو گناہوں سے سبھی توبہ اب
    پڑ گے دوزخ پہ تالے قید میں شیطان ہے

    خوش دلی سے سنتیں اپناۓ جاؤ بھائیو!
    خلد کے در کھل گۓ ہیں داخلہ آسان ہے

    مسجدیں آباد ہیں زور کنہ کم ہو گیا
    ماہ رمضاں المبارک کا یہ سب فیضان ہے

    روزہ راروں جھوم جاؤ کیونکہ دیدار خدا
    خلد میں ہو گا تمہیں یہ وعدہ رحمن ہے

    دو جہاں کی نعمتیں ملتی ہیں روزہ دار کو
    جو نہیں رکھتا ہے روزہ وہ بڑا نادان ہے

    یاالہی ! تو مدینے میں کبھی رمضاں دکھا
    مدتوں سے دل میں یہ عطاؔر کے ارمان ہے

  • Ya Khuda Tujh Say Mairi Dua Hay

    سر ہے خَم ہاتھ میرا اُٹھا ہے، یا خدا تجھ سے میری دُعا ہے

    سر ہے خَم ہاتھ میرا اُٹھا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے

    فَضْل کی رَحْم کی التجا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے

    تیرا اِنْعام ہے یاالٰہی کیسا اِکْرام ہے یاالٰہی

    ہاتھ میں دامنِ مصطفےٰ ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے

    عشق دے سوز دے چشمِ نم دے مجھ کو میٹھے مدینے کا غم دے

    واسِطہ گنبدِ سبز کا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے

    ہوں بظاہر بڑا نیک صورت کربھی دے مجھ کو اب نیک سیرت

    ظاہِر اچھا ہے باطِن بُرا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے

    میرے مُرشِد جو غوثُ الْوَرا ہیں شاہ احمد رضا رہنما ہیں

    یہ تِرا لُطف تیری عطا ہے یاخدا تجھ سے میری دعا ہے

    یاخدا ایسے اسباب پاؤں کاش مکے مدینے میں جاؤں

    مجھ کو ارمان حج کا بڑا ہے یاخدا تجھ سے میری دعا ہے

    یاالٰہی کر ایسی عنایت دیدے ایمان پر استقامت

    تجھ سے عطّاؔر کی التجا ہے یاخدا تجھ سے میری دعا ہے

    وسائلِ بخشش مُرَمَّم،ص134

    از شیخِ طریقت، امیرِ اہلِ سنتدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ

  • Hajj Ka Sharaf Phir Ho Ata

    حج کا شرف پھر ہو عطا یارب مصطفٰیﷺ
    میٹھا مدینہ پھر دکھا یارب مصطفٰیﷺ

    رُخ سوئے کعبہ ہاتھ میں زم زم کا جام ہو
    پی کر کروں تجھ سے دعا یاربِ مصطفٰیﷺ

    رُوتی رہے جو ہر گھڑی عشقِ رسول میں
    وہ آنکھ دے دے یا خدا،یاربِ مصطفٰیﷺ

    دیدے طواف خانہ کعبہ کا پھر شرف
    فرما یہ پورا مُدَّعا یاربِ مصطفٰیﷺ

    آنکھوں میں جلوہ ہو شاہ کا اور لب پے نعت ہو
    جب روح تن سے ہو جدا یارب مصطفٰیﷺ

    فردوس میں پڑوس دے اپنے حبیب کا
    مولٰی علی کا واسطہ یاربِ مصطفٰیﷺ

    سب اہل خانہ ساتھ ہوں کاش چل پڑے
    سوئے مدینہ قافلہ یاربِ مصطفٰیﷺ

    مجھ کو بقیع پاک مدفن نصیب ہو
    غوث الورٰی واسطہ یاربِ مصطفٰیﷺ

    تو بے سبب بخش دے عطارِ زار کو
    تجھ کو نبیﷺ کا واسطہ یارب مصطفٰیﷺ

  • Faizan-e-Ramazan

    فیضانِ رمضان ہے یہ فیضانِ رمضان
    فیضانِ رمضان ہے یہ فیضانِ رمضان

    رمضان کا مہینہ رحمت لوٹا رہا ہے
    ہر کوئی اس کی برکت سے فیض پا رہا ہے

    ستر گنا بڑھا ہے فرضوں کا اجر اس میں
    نفلوں کا اجر فرضوں جیسا دلا رہا ہے

    رمضان کی برکتوں سے آباد مسجدیں ہیں
    ہر کوئی شوق سے اب مسجد میں آرہا ہے

    تقوئْ کا درس ہم کو رمضان دے رہا ہے
    وہ پاک کر کے دل کو اُجلا بنا رہا ہے

    قرآن کی صدائیں اب گونجتی ہیں ہر سُو
    سنتا ہے کوئی قرآن کوئی سنا رہا ہے

    ہے چند روز کا ہی مہمان بھائیوں یہ
    راضی اسے کرو تم یہ کب ستا رہا ہے

    افطار کا سماء ہے رونق لگی ہے کیسی
    چہرہ خوشی سے ہر اک کا جگمگا رہا ہے

    سرکار کا ہے فیضان تجھ پر جبہی مسافر
    تیرا قلم دلوں میں ہلچل مچا رہا ہے

    فیضانِ رمضان ہے یہ فیضانِ رمضان
    فیضانِ رمضان ہے یہ فیضانِ رمضان