Naat Valley

Category: Yaad e Madina

  • Hajion K Bann Rahay Haen Qaflay

    💕حاجیوں کے بن رہے ہیں قافلے پھر یانبی
    پھر نظر میں پھر گئے #حج کے مَناظر یانبی!

    💕کر رہے ہیں جانے والے حج کی اب تیاریاں
    رہ نہ جاؤں میں کہیں کر دو کرم یانبی!

    💕آہ! پلّے زَر نہیں رَختِ سفر سَرور نہیں
    تُم بُلالو تُم بُلانے پر ہو قادِر یانبی!

    💕کِس قَدر تھا خوش مجھے جب پیش آیا تھا سفر
    مُجھ کو اَب کی بار بھی بُلوائیے پھر یانبی!

    💕دِل مِرا غمگین ہے اور جَان بھی ہے مُضطَرب
    مُرشدی کا واسِطہ بُلوائیے پھر یانبی!

    💕غم کے بادل چھا رہے ہیں آہ! میرے قَلب پر
    حاضِری کی دو اِجازت مُجھ کو تُم پھر یانبی!

    💕گنبد خضرا کے جلوے دیکھنے کب آؤں گا
    کب تک اَب تڑپاؤ گے تم مُجھ کو آخِر یانبی!

    💕کِس طرح تَسکین دُوں گا میں دلِ غمگین کو
    رُہ گیا گَر حَاضِری سے میں جو قاصِر یانبی!

    💕آہ! طیبہ سے اگر میں دُور رہ کر مَر گیا
    رُوح بھی رَنجور ہوگی کِس قدر پھر یانبی!

    💕جو مدینے کیلئے رہتے ہیں آقا بےقَرار
    وہ بھی ہو جائیں ترے روضے پہ حاضِر یانبی!

    💕آہ! میرا کیا بنے گا گَر نہ حج پر جاسکا
    ہو کرم عطار پر ہوجائے حاضِر یانبی!

    💞لَبَّیْكَ اَللّٰھُمَّ لَبَّیْكَ لَبَّیْكَ لَا شَرِیْكَ لَكَ لَبَّیْكَ
    اِنَّ الْحَمْدَ وَالنِعْمَةَ لَكَ وَالْمُلْكَ لَا شَرِیْكَ لَكَ

    💞صَلَّی اللّٰهُ عَلٰی حَبِیْبِهٖ سیّدنا مُحَمَّــدٍ وَّآلِـهٖ وَسَلَّمْ
    صلی اللّٰه تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم

  • Hazir Haen Dar-e-Daulat pay Gada

    حاضر ہیں درِ دولت پہ گدا سرکار توجہ فرمائیں
    محتاجِ نظر ہے حال میرا سرکار توجہ فرمائیں

    میں کرکے ستم اپنی جاں پر قرآن سے جاؤکَ سن کر
    آیا ہوں بہت شرمندہ سا سرکار توجہ فرمائیں

    میں کب آنے کے قابل تھا رحمت نے یہاں تک پہنچایا
    سرکار پہ تن من جان فدا سرکار توجہ فرمائیں

    اِ ک میں ہی نہیں پوری اُمت ساری دنیا ساری خلقت
    تکتی ہے رستہ رحمت کا سرکار توجہ فرمائیں

    آنسو آنسو ہے فریادی اور عرض طلب ہچکی ہچکی
    دھڑکن دھڑکن دیتی ہے صدا سرکار توجہ فرمائیں

    ﷺ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  ﷺ

  • Mujh ko Dar Paish Hay Phir Mubarak Safar

    مجھ کو درپیش ہے پھر مُبارَک سفر قافِلہ اب مدینے کا تیّار ہے
    نیکیوں کا نہیں کوئی تَوشہ فَقَط میری جھولی میں اَشکوں کا اِک ہار ہے

    کچھ نہ سَجدوں کی سوغات ہے اور نہ کچھ زُہد و تقویٰ مِرے پاس سرکار ہے
    چل پڑا ہوں مدینے کی جانِب مگر ہائے سر پر گناہوں کا انبار ہے

    جُرم و عِصیاں پہ اپنے لَجاتا ہوا اور اَشکِ نَدامت بہاتا ہوا
    تیری رَحمت پہ نظریں جماتا ہوادر پہ حاضِر یہ تیرا گنہگار ہے

    تیرا ثانی کہاں ! شاہِ کون ومکاں مجھ سا عاصی بھی اُمّت میں ہوگا کہاں !
    تیرے عَفْو و کرم کا شہِ دو جہاں ! کیا کوئی مجھ سے بڑھ کر بھی حقدار ہے؟

    یانبی! تُجھ پہ لاکھوں دُرُود و سلام اس پہ ہے ناز مجھ کو ہوں تیرا غلام
    اپنی رحمت سے تُو شاہِ خیرُالانام مجھ سے عاصی کا بھی ناز بَردار ہے

    مجرِموں کو شہا! بخشواتا ہے تُو اپنی اُمّت کی بگڑی بناتا ہے تُو
    غم کے ماروں کو سینے لگاتا ہے تُو غمزدوں بے کَسوں کا تُو غمخوار ہے

    سَروَرِ انبیاء رحمتِ دوسَرا تُوہی مُشکِل کُشا تُو ہی حاجت روا
    جب بھی سَر پر مِرے کوئی ٹُوٹی بَلا اِذنِ رب سے تُو میرا مددگار ہے

    زیرِ جِسمِ مُبارَک کبھی بوریا ہاتھ تَکْیہ ہے بستر کبھی خاک کا
    جان و دِل سادَگی پر ہوں اُس کی فِدا جو کہ سارے رسولوں کا سردار ہے

    دو تڑپنے کا آقا قرینہ مجھے دے دو خسْتَہ جِگر چاک سینہ مجھے
    چشمِ تر دے دو شاہِ مدینہ مجھےتیرے غم کا یہ بندہ طلب گار ہے

    ٹھوکریں دَر بَدر کب تک اب کھاؤں میں پھر مدینے مُقدَّر سے جب آؤں میں
    کاش! قدموں میں سرکار مرجاؤں میں یانبی! یہ تمنائے بدکار ہے

    سُنّتیں مصطَفٰے کی تُو اپنائے جادِین کو خوب محنت سے پَھیلائے جا
    یہ وَصیَّت تُو عطارؔ پہنچائے جا اُس کو جو اُن کے غم کا طلبگار ہے

  • Bala-ghal-ula Bi Kamal-e-Hi

    (بلغ العلٰی بکمالہ)

    بلغ العلٰی بکمالہ کشف الدجٰی بجمالہ

    حسنت جمیع خصالہ صلو علیہ واٰلہ

    کروں تیرے نام پہ جاں فدا نہ بس ایک جاں دو جہاں فدا

    دو جہاں سے بھی نہیں جی بھرا کروں کیا کروڑوں جہاں نہیں

    صلو علیہ واٰلہ

    جسے چاہا در پہ بلا لیا جسے چاہا اپنا بنا لیا

    یہ بڑے کرم کے ہیں فیصلے یہ بڑے نصیب کی بات ہے

    صلو علیہ واٰلہ

    ملا نور اپنے ہی نور سے ملے اور انبیاء دور سے

    کوئی بڑھ سکا نہ حضور ﷺ سے یہ تو آپ ہی کا کمال تھا

    صلو علیہ واٰلہ

    نہ تو میرا کوئی کمال ہے نہ دخل ہے اس میں غرور کا

    مجھے رکھتے ہیں وہ نگاہ میں یہ کرم ہے میرے حضور کا

    صلو علیہ واٰلہ

    وہ گھڑی بھی آئے کہ خواب میں وہ دکھا ئیں اپنی تجلیاں

    میں کہوں کہ میرے حضور نے میرا سویا بھاگ جگا دیا

    ۔بلغ العلٰی بکمالہ کشف الدجٰی بجمالہ

    حسنت جمیع خصالہ صلو علیہ واٰلہ

  • Hajj Ka Sharaf Phir Ho Ata

    حج کا شرف پھر ہو عطا یارب مصطفٰیﷺ
    میٹھا مدینہ پھر دکھا یارب مصطفٰیﷺ

    رُخ سوئے کعبہ ہاتھ میں زم زم کا جام ہو
    پی کر کروں تجھ سے دعا یاربِ مصطفٰیﷺ

    رُوتی رہے جو ہر گھڑی عشقِ رسول میں
    وہ آنکھ دے دے یا خدا،یاربِ مصطفٰیﷺ

    دیدے طواف خانہ کعبہ کا پھر شرف
    فرما یہ پورا مُدَّعا یاربِ مصطفٰیﷺ

    آنکھوں میں جلوہ ہو شاہ کا اور لب پے نعت ہو
    جب روح تن سے ہو جدا یارب مصطفٰیﷺ

    فردوس میں پڑوس دے اپنے حبیب کا
    مولٰی علی کا واسطہ یاربِ مصطفٰیﷺ

    سب اہل خانہ ساتھ ہوں کاش چل پڑے
    سوئے مدینہ قافلہ یاربِ مصطفٰیﷺ

    مجھ کو بقیع پاک مدفن نصیب ہو
    غوث الورٰی واسطہ یاربِ مصطفٰیﷺ

    تو بے سبب بخش دے عطارِ زار کو
    تجھ کو نبیﷺ کا واسطہ یارب مصطفٰیﷺ

  • Phir Gumbad e Khizra Ki fizaon Maen Bula Lo

    #Hajjkalam

    پھر گنبدِ خضریٰ کی فضاؤں میں بلا لو
    سرکارﷺ بُلاکر مجھے قدموں میں لگالو

    قدموں سے لگا کر مجھے دیوانہ بنا لو
    دنیا کی محبت کو میرے دل سے نکالو

    گو خوار و گنہگار ہوں جیسا ہوں تمہارا ہوں
    سرکار! نبھالو مجھے ۔۔۔۔۔۔سرکار نبھالو

    صدقہ مجھے سرکار نواسوں کا عطا ہو
    اَغیار کے ٹکڑوں سے شہنشاہ بچالو

    یا شاہِ مدینہ میری امداد کو آؤ
    آفات و بلیات کے پنجوں سے نکالو

    طوفان کی موجوں میں جہاز اپنا گِھرا ہے
    سرکار!بچالو اسے سرکار بچالو

    سرکار !میرے خون کا پیاسا ہے دشمن
    شہزادوں کا صدقہ مجھے دشمن سے بچالو

    اُجڑ ہوئی جاتی ہے میری زیست کی بستی
    ہوجائے گی آباد نظر لُطف کی ڈالو

    ویران ہوا جاتا ہے خوشیوں کا گلستاں
    اس اُجڑے چمن پر بھی نِگہ لُطف کی ڈالو

    دم توڑنے والا ہے گناہوں کا مریض اب
    اے جانِ مسیحا ! اسے تم آکے بچالو

    مرنے کا شرف اب تو مدینے میں عطا ہو
    در-در کی ٹھوکروں سے شاہ مجھ کو بچا لو

    مدفن ہو عطا میٹھے مدینے کی گلی میں
    للہ پڑوسی مجھے جنت میں بنا لو

    کھینچے لئے جاتے ہیں جہنم کو ملائک
    اے شافعِ محشر پئےشیخین بچالو

    فُرقت میں تڑپتے ہیں جو مسکین بیچارے
    اَسباب عطا کر کے انہیں در پہ بلا لو

    محبوب خدا !سر پراجل آکے کھڑی ہے
    شیطان سے عطؔار کا ایمان بچا لو

  • Izne Taiba Mujhay Sarkaar e Madina Day Do

    اِذنِ طیبہ مُجھے سرکارِمدینہ دے دو
    لے چلے مُجھ کو جو طیبہ وہ سفینہ دیدو

    یادِ طیبہ میں تڑپنے کا قرینہ دیدو
    چشمِ تَر،سوزِ جگر شاہِ مدینہ دیدو

    پھونک دے جومِری خوشیوں کانشیمن آقاﷺ
    چاک دِل، چاک جگر سَوزِشِ سینہ دیدو

    چار یاروں کا تُمہیں واسِطہ دیتا ہوں شہا!
    اپنا غم مُجھ کو شہَنشاہِ مدینہ دیدو

    وقتِ آخِر ہے چلی جَان رسُولِ اکرم
    اِک جھلک اے مرے سلطانِ مدینہ دیدو

    صَدقہ شہزادیِ کَونَیْن کا قدموں میں موت
    مُجھ کو دیدو مِرے سلطانِ مدینہ دیدو

    کثرتِ مال کی آفت سے بچا کر آقا
    اپنے عطّارؔ کو اُلفت کا خزینہ دیدو

  • Ay kash k Aa Jaey Attar Madiany Maen

    اے کاش کہ آجائے عطارؔ مدینے میں
    بُلوا لو خُدارا! اب سرکار مدینے میں

    کب تک میں پھروں دَردَر مرنے بھی دو اب سرور!
    دَہلیز پہ سر رکھ کر سرکار مدینے میں

    روضے کے قریب آکر گِرجاؤں میں غش کھاکر
    ہوجائے تُمہارا پِھر دیدار مدینے میں

    روتی ہوئی آنکھوں سے بیتاب نِگاہوں سے
    ہو گنبدِ خَضرا کا دِیدار مدینے میں

    دُنیا کے غموں کی تُم لِلّٰہَ دَوا دیدو
    بُلوا کے غم اپنا دو سرکار مدینے میں

    مل جائے شِفا اسکو دربارِ مُحَمَّد سے
    آجائے جو کوئی بِھی بِیمار مدینے میں

    ہو ’’دعوتِ اسلامی‘‘ کی دُھوم مَچی ہَر سُو
    ترکیب ہو مرکز کی سرکار مدینے میں

    ٹھہرو گے شَفاعت کے حقدار یقیناً تُم
    آجاؤ گُنَہگَارو! اِک بار مدینے میں

    اِخلاص عَطا کردو اور خُلق بھلا کر دو!
    بُلوا کے شَہَنشاہِ اَبرار مدینے میں

    بے جا نہ ہَنسِی آئے سَنجِیدہ بَنا دِیجِے
    بُلوا کے شَہَنشاہِ اَبرار مدینے میں

    اَللّٰہَ کی اُلفَت دو اور اَپنِی مُحَبَّت دو
    بُلوا کے شَہَنشاہِ اَبرار مدینے میں

    بِیتاب جِگر دِیدو اور آنکھ بھی تَر دیدو
    بُلوا کے شَہَنشاہِ اَبرار مدینے میں

    عِصیاں کی دوا دیدو سرکار شِفا دیدو
    بُلوا کے شَہَنشاہِ اَبرار مدینے میں

    اِس نَفسِ ستمگر کو قابو میں مرے کردو!
    بُلوا کے شَہَنشاہِ اَبرار مدینے میں

    دنیا کی محبَّت سے دل پاک مِرا کر دو
    بُلوا کے شَہَنشاہِ اَبرار مدینے میں

    رونا بھی سکھا دو اور سِکھلا دو تڑپنا بھی
    بُلوا کے شَہَنشاہِ اَبرار مدینے میں

    آنکھوں میں سماجاؤ سینے میں اُتر آؤ
    بُلوا کے شَہَنشاہِ اَبرار مدینے میں

    جلووں سے دلِ ویراں آباد کرو جاناں
    بُلوا کے شَہَنشاہِ اَبرار مدینے میں

    سگ اپنامُجھے کہہ دو قدموں میں مُجھےرکھ لو
    بُلوا کے شَہَنشاہِ اَبرار مدینے میں

    قدموں سے لگالو تم دیوانہ بنالو تم
    بُلوا کے شَہَنشاہِ اَبرار مدینے میں

    قسمت مری چَمکا دو تُربت مِری بَنوا دو
    بُلوا کے شَہَنشاہِ اَبرار مدینے میں

    رَمضاں کی بہاریں ہوں طیبہ کی فَضائیں ہوں
    اور جھومتا پھرتا ہو عطار مدینے میں

  • Wo Suey Lalazaar Phirtay Haen

    وہ سوئے لالہ زار پھرتے ہیں
    تیرے دن اے بہار پھرتے ہیں

    جو ترے در سے یار پھرتے ہیں
    در بدر یونہی خوار پھرتے ہیں

    آہ کل عیش تو کیے ہم نے
    آج وہ بے قرار پھرتے ہیں

    ان کے ایما سے دونوں باگوں پر
    خیلِ لیل و نہار پھرتے ہیں

    ہر چراغِ مزار پر قدسی
    کیسے پروانہ وار پھرتے ہیں

    اس گلی کا گدا ہوں میں جس میں
    مانگتے تاجدار پھرتے ہیں

    جان ہیں ، جان کیا نظر آئے
    کیوں عدو گردِ غار پھرتے ہیں

    پھول کیا دیکھوں میری آنکھوں میں
    دشتِ طیبہ کے خار پھرتے ہیں

    لاکھوں قدسی ہیں کامِ خدمت پر
    لاکھوں گردِ مزار پھرتے ہیں

    وردیاں بولتے ہیں ہرکارے
    پہرہ دیتے سوار پھرتے ہیں

    رکھیے جیسے ہیں خانہ زاد ہیں ہم
    مَول کے عیب دار پھرتے ہیں

    ہائے غافل وہ کیا جگہ ہے جہاں
    پانچ جاتے ہیں ، چار پھرتے ہیں

    بائیں رستے نہ جا مسافر سُن
    مال ہے راہ مار پھرتے ہیں

    جاگ سنسان بن ہے ، رات آئی
    گرگ بہرِ شکار پھرتے ہیں

    نفس یہ کوئی چال ہے ظالم
    کیسے خاصے بِجار پھرتے ہیں

    کوئی کیوں پوچھے تیری بات رضا
    تجھ سے شیدا ہزار پھرتے ہیں__!!!

    خاتم النبیین محمد کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ❤❤

  • Muddat Say Mairay Dil Maen Hay Armaan e Madinah

    مدت سے میرے دل میں ہے ارمان مدینہ

    مدت سے میرے دل میں ہے ارمان مدینہ
    روضے پہ بلا لیجئے سرکار مدینہ

    اے کاش پہنچ کے در جانان مدینہ
    ہو جاؤں میں سو جان سے قربان مدینہ

    آتے ہیں مقدر کے سکندر تیرے در پر
    بے اذن ہو کیسے کوئی مہمان مدینہ

    آگ ایسی لگا دیجئے قلب اور جگر میں
    روتا رہوں تڑپا کروں اے جانان مدینہ

    گلزار یہاں کے اسے اچھے نہیں لگتے
    آنکھوں میں سمائے ہیں بیابان مدینہ

    اب سندھ کے جنگل میں مرا جی نہیں لگتا
    بس مجھ کو بلا لیجئے گلستان مدینہ

    دنیا کے نظارے ہمین اک آنکھ نہ بھائیں
    نظروں میں بسیں کاش بیابان مدینہ

    لندن کوئی جاپان چلا مال کمانے
    دیوانہ چلا سوئے بیابان مدینہ

    جب خود ہی قسم کھائی ہے قرآن مبین نے
    کس طرح بیاں کوئی کرے شان مدینہ

    دنیا کا کوئی شہر ہو کس طرح مماثل ؟
    جب خلد بریں بھی نہیں ہم شان مدینہ

    کر دیجئے دیدار سے آنکھیں میری ٹھنڈی
    اے جان جہاں سید سلطان مدینہ

    اے کاش مبلغ میں بنوں دین مبیں کا
    سرکار کرم از پئے حسان مدینہ

    قدموں میں بلا لیجئے عطار کو آقا
    اور اس کو بنا لیجئے مہمان مدینہ

    عطار کو دولت نہ حکومت کی طلب ہے
    دیدیجئے بقیع اس کو سلطان مدینہ

    آمین اللّٰھُمَّ آمین بجاہ النبی الامین ﷺ 💚💚