Naat Valley

Category: Naat Shareef

  • Sub Pukaro Jhoom kar Meetha Madina Marhaba

    سب پکارو جھوم کر میٹھا مدینہ مرحبا
    کر کے خم سب اپنا سر میٹھا مدینہ مرحبا

    ڈوبا رہتا ہے مدینہ روشنی میں ہر گھڑی
    شام ہو یا ہو سَحر میٹھا مدینہ مرحبا

    نور برساتے مَنارے سبز گنبد کی بہار
    دل ہو روشن دیکھ کر میٹھا مدینہ مرحبا

    جانتے ہو سبز گنبد کیوں حسیں ہے اس قَدَر
    اس میں ہے آقا کا گھر میٹھا مدینہ مرحبا

    پھول مہکے،دھول چمکے،خوبصورت ہر بَبُول
    پُرکشش ہر اِک حَجر میٹھا مدینہ مرحبا

    پَوپھٹی تَڑکا ہوا اور چہچہائیں بُلبُلیں
    ہے سماں رنگین تر میٹھا مدینہ مرحبا

    جبکہ چلتی ہے صَبا آقا کا روضہ چوم کر
    جھوم اٹھتے ہیں شَجر میٹھا مدینہ مرحبا

    بَرق چمکی، لہر اُبھری، اَبر برسا اور گیا
    گنبدِ خَضرا نکھر میٹھا مدینہ مرحبا

    عظمتیں ہیں رِفعتیں ہیں نعمتیں ہیں بَرَکتیں
    رحمتیں ہیں ہر ڈَگر میٹھا مدینہ مرحبا

    پھول تو پھر پھول ہیں کانٹے بھی اسکے حُسن میں
    خوب سے ہیں خوب تر میٹھا مدینہ مرحبا

    سنگریزوں کی چمک کے سامنے سب ہیچ ہیں
    دُنیوی لَعل و گُہَر میٹھا مدینہ مرحبا

    ہیں فَضائیں خوشگوار اس کی ہوائیں مُشکبار
    ہے مُعطَّر کس قَدَر میٹھا مدینہ مرحبا

    اس لئے تو ہم کو پیارا ہے مدینہ رہتے ہیں
    اِس میں شاہِ بحروبر میٹھا مدینہ مرحبا

    خُلد کی رنگینیاں شادابیاں تسلیم ہیں
    یہ سب اپنی جا مگر میٹھا مدینہ مرحبا

    نور کی برسے پُھوار اس میں رہے ہردم بہار
    خوبصورت ہے نگرمیٹھا مدینہ مرحبا

    حُسنِ پیرس کا فِدائی بھی یہاں پر جھوم اُٹھے
    سبز گنبد دیکھ کرمیٹھا مدینہ مرحبا

    بکریاں تو بکریاں ،چڑیاں بھی اِس کی محترم
    اور کبوتر بختور میٹھا مدینہ مرحبا

    ہجرِ طیبہ میں جو روتے ہیں خدایا ہو نصیب
    ان کو طیبہ کا سفر میٹھا مدینہ مرحبا

    یارسولَ اللہ کہتے ہی ٹلیں گی مشکلیں
    غمزدو آؤ اِدھر میٹھا مدینہ مرحبا

    رات روشن دن منوَّر سب سَماں پر نُور ہے
    دیکھ لو اہلِ نظرمیٹھا مدینہ مرحبا

    جھوم کر تارے کریں دیدارِ طیبہ روز اور
    ہوں فِدا شمس و قمر میٹھا مدینہ مرحبا

    جو مدینے آگیا عطارؔ آکر مرگیا
    وہ بڑا ہے بختور میٹھا مدینہ مرحبا

  • Rabb Mujh ko Bulaey Ga Maen Kaabay ko Daikhoon Ga

    رب مجھ کو بلائے گا میں کعبے کا دیکھوں گا

    وہ دن بھی تو آئے گا میں کعبے کو دیکھوں گا
    رمضان مبارک میں وہ سامنے کعبے کے♡♡
    افطار کرائے گا میں کعبے کو دیکھوں گا

    مایوس نہیں ہوں میں اللہ کی رحمت سے
    وہ حج پہ بلائے گا میں کعبے کو دیکھوں گا

    جب پہلی نظر میری اس کعبے پہ جائے گی
    دل جھوم سا جائے گا میں کعبے کو دیکھوں گا💓💞
    ان سانسوں کے رکنے سے اور موت کے آنے سے⏳
    وہ پہلے بلائے گا میں کعبے کو دیکھوں گا

    میں کعبے کی چادر کو ہاتھوں سے پکڑلوں گا
    دل میرا بھر آئے گا میں کعبے کو دیکھوں گا

    بیتابی حال دل پروانے سے مت پوچھو💖💞
    جب لمحہ وہ آئے گا میں کعبے کو دیکھوں گا

  • Dam-e-Iztiraab Mujh ko Jo Khayal-e-Yaar Aaey

    دمِ اضطراب مجھ کو جو خیالِ یار آئے
    مرے دل میں چین آئے تو اسے قرار آئے

    تری وحشتوں سے اے دل مجھے کیوں نہ عار آئے
    تو اُنھیں سے دُور بھاگے جنھیں تجھ پہ پیار آئے

    مرے دل کو دردِ اُلفت وہ سکون دے الٰہی
    مری بے قراریوں کو نہ کبھی قرار آئے

    مجھے نزع چین بخشے مجھے موت زندگی دے
    وہ اگر مرے سرھانے دمِ احتضار آئے

    سببِ وفورِ رحمت میری بے زبانیاں ہیں
    نہ فغاں کے ڈھنگ جانوں نہ مجھے پکار آئے

    کھلیں پھول اِس پھبن کے کھلیں بخت اِس چمن کے
    مرے گل پہ صدقے ہو کے جو کبھی بہار آئے

    نہ حبیب سے محب کا کہیں ایسا پیار دیکھا
    وہ بنے خدا کا پیارا تمھیں جس پہ پیار آئے

    مجھے کیا اَلم ہو غم کا مجھے کیا ہو غم اَلم کا
    کہ علاج غم اَلم کا میرے غمگسار آئے

    جو امیر و بادشا ہیں اِسی دَر کے سب گدا ہیں
    تمھیں شہر یار آئے تمھیں تاجدار آئے

    جو چمن بنائے بَن کو جو جِناں کرے چمن کو
    مرے باغ میں الٰہی کبھی وہ بہار آئے

    یہ کریم ہیں وہ سرور کہ لکھا ہوا ہے دَر پر
    جسے لینے ہوں دو عالم وہ اُمیدوار آئے

    ترے صدقے جائے شاہا یہ ترا ذلیل منگتا
    ترے دَر پہ بھیک لینے سبھی شہر یار آئے

    چمک اُٹھے خاکِ تیرہ بنے مہر ذرّہ ذرّہ
    مرے چاند کی سواری جو سر مزار آئے

    نہ رُک اے ذلیل و رُسوا درِ شہریار پر آ
    کہ یہ وہ نہیں ہیں حاشا جنھیں تجھ سے عار آئے

    تری رحمتوں سے کم ہیں مرے جرم اس سے زائد
    نہ مجھے حساب آئے نہ مجھے شمار آئے

    گل خلد لے کے زاہد تمھیں خارِ طیبہ دے دوں
    مرے پھول مجھ کو دیجے بڑے ہوشیار آئے

    بنے ذرّہ ذرّہ گلشن تو ہو خار خار گلبن
    جو ہمارے اُجڑے بَن میں کبھی وہ نگار آئے

    ترے صدقے تیرا صدقہ ہے وہ شاندار صدقہ
    وہ وقار لے کے جائے جو ذلیل و خوار آئے

    ترے دَر کے ہیں بھکاری ملے خیر دم قدم کی
    ترا نام سن کے داتا ہم اُمیدوار آئے

    حسنؔ اُن کا نام لے کر تو پکار دیکھ غم میں
    کہ یہ وہ نہیں جو غافل پسِ اِنتظار آئے