Naat Valley

Category: Naat Shareef

  • Hajj Ka Sharaf Phir Ho Ata

    حج کا شرف پھر ہو عطا یارب مصطفٰیﷺ
    میٹھا مدینہ پھر دکھا یارب مصطفٰیﷺ

    رُخ سوئے کعبہ ہاتھ میں زم زم کا جام ہو
    پی کر کروں تجھ سے دعا یاربِ مصطفٰیﷺ

    رُوتی رہے جو ہر گھڑی عشقِ رسول میں
    وہ آنکھ دے دے یا خدا،یاربِ مصطفٰیﷺ

    دیدے طواف خانہ کعبہ کا پھر شرف
    فرما یہ پورا مُدَّعا یاربِ مصطفٰیﷺ

    آنکھوں میں جلوہ ہو شاہ کا اور لب پے نعت ہو
    جب روح تن سے ہو جدا یارب مصطفٰیﷺ

    فردوس میں پڑوس دے اپنے حبیب کا
    مولٰی علی کا واسطہ یاربِ مصطفٰیﷺ

    سب اہل خانہ ساتھ ہوں کاش چل پڑے
    سوئے مدینہ قافلہ یاربِ مصطفٰیﷺ

    مجھ کو بقیع پاک مدفن نصیب ہو
    غوث الورٰی واسطہ یاربِ مصطفٰیﷺ

    تو بے سبب بخش دے عطارِ زار کو
    تجھ کو نبیﷺ کا واسطہ یارب مصطفٰیﷺ

  • Phir Gumbad e Khizra Ki fizaon Maen Bula Lo

    #Hajjkalam

    پھر گنبدِ خضریٰ کی فضاؤں میں بلا لو
    سرکارﷺ بُلاکر مجھے قدموں میں لگالو

    قدموں سے لگا کر مجھے دیوانہ بنا لو
    دنیا کی محبت کو میرے دل سے نکالو

    گو خوار و گنہگار ہوں جیسا ہوں تمہارا ہوں
    سرکار! نبھالو مجھے ۔۔۔۔۔۔سرکار نبھالو

    صدقہ مجھے سرکار نواسوں کا عطا ہو
    اَغیار کے ٹکڑوں سے شہنشاہ بچالو

    یا شاہِ مدینہ میری امداد کو آؤ
    آفات و بلیات کے پنجوں سے نکالو

    طوفان کی موجوں میں جہاز اپنا گِھرا ہے
    سرکار!بچالو اسے سرکار بچالو

    سرکار !میرے خون کا پیاسا ہے دشمن
    شہزادوں کا صدقہ مجھے دشمن سے بچالو

    اُجڑ ہوئی جاتی ہے میری زیست کی بستی
    ہوجائے گی آباد نظر لُطف کی ڈالو

    ویران ہوا جاتا ہے خوشیوں کا گلستاں
    اس اُجڑے چمن پر بھی نِگہ لُطف کی ڈالو

    دم توڑنے والا ہے گناہوں کا مریض اب
    اے جانِ مسیحا ! اسے تم آکے بچالو

    مرنے کا شرف اب تو مدینے میں عطا ہو
    در-در کی ٹھوکروں سے شاہ مجھ کو بچا لو

    مدفن ہو عطا میٹھے مدینے کی گلی میں
    للہ پڑوسی مجھے جنت میں بنا لو

    کھینچے لئے جاتے ہیں جہنم کو ملائک
    اے شافعِ محشر پئےشیخین بچالو

    فُرقت میں تڑپتے ہیں جو مسکین بیچارے
    اَسباب عطا کر کے انہیں در پہ بلا لو

    محبوب خدا !سر پراجل آکے کھڑی ہے
    شیطان سے عطؔار کا ایمان بچا لو

  • Izne Taiba Mujhay Sarkaar e Madina Day Do

    اِذنِ طیبہ مُجھے سرکارِمدینہ دے دو
    لے چلے مُجھ کو جو طیبہ وہ سفینہ دیدو

    یادِ طیبہ میں تڑپنے کا قرینہ دیدو
    چشمِ تَر،سوزِ جگر شاہِ مدینہ دیدو

    پھونک دے جومِری خوشیوں کانشیمن آقاﷺ
    چاک دِل، چاک جگر سَوزِشِ سینہ دیدو

    چار یاروں کا تُمہیں واسِطہ دیتا ہوں شہا!
    اپنا غم مُجھ کو شہَنشاہِ مدینہ دیدو

    وقتِ آخِر ہے چلی جَان رسُولِ اکرم
    اِک جھلک اے مرے سلطانِ مدینہ دیدو

    صَدقہ شہزادیِ کَونَیْن کا قدموں میں موت
    مُجھ کو دیدو مِرے سلطانِ مدینہ دیدو

    کثرتِ مال کی آفت سے بچا کر آقا
    اپنے عطّارؔ کو اُلفت کا خزینہ دیدو

  • Sahara Chahiay Sarkar Zindagi k Liay

    سہارا چاہیے سرکار زندگی کے لیے
    تڑپ رہا ہوں مدینے کی حاضری کے لئے

    حضور ایسا کوئی انتظام ہو جائے
    سلام کے لیے حاضر غلام ہوجائے

    نصیب والوں میں میرا بھی نام ہو جائے
    جو زندگی کی مدینے میں شام ہو جائے

    میں شاد شاد مروں گا اگر دم آخر
    زباں پہ جاری محمد کا نام ہو جائے

    سہارا چاہیے سرکار زندگی کے لیے
    تڑپ رہا ہوں مدینے کی حاضری کے لئے

    وہ بزم خاص جو دربار عام ہوجائے
    امید ہے کہ ہمارا سلام ہو جائے

    ادھر بھی ایک نگاہ لطف عام ہوجائے
    کے عاشقوں میں ہمارا بھی نہ ہو جائے

    تیرے غلام کی شوکت جو دیکھ لیں محمود
    ابھی ایاز کی صورت غلام ہو جائے

    میں کائل آپ کے روزے کاہو وہ قائل تور
    کلیم سے نہ کسی دن کلام ہو جائے

    مدینے جاؤں پھر آؤں دوبارہ پھر جاؤں
    تمام عمر اسی میں تمام ھوجائے

    بلاو جلد مدینے میں ہے امیر کو خوف
    کہیں نہ عمر دو روزہ تمام ہوجائے

    تمہاری نعت پڑھو میں سنو لکھوں ہردم
    یہ زندگی میری یوں ہی تمام ہوجائے

    سہارا چاہیے سرکار زندگی کے لیے
    تڑپ رہا ہوں مدینے کی حاضری کے لئے

  • Tajdar e Haram Ay ShehanShah e Deen

    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕
    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕

    تاجدارِ حرم اے شہنشاہِ دیں
    تُم پہ ہر دم کروڑوں دُرُودُ و سلام
    ہو نِگاہِ کرم مُجھ پر سُلطان دیں
    تُم پہ ہر دم کروڑوں دُرُودُ و سلام

    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕
    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕

    دُور رہ کر نہ دم ٹُوٹ جائے کہیں
    کاش طیبہ میں اے میرے ماہِ مُبیں
    دفن ہونے کو مل جائے دو گز زمیں
    تُم پہ ہر دم کروڑوں دُرُودُ و سلام

    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕
    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕

    کوئی حُسنِ عمل پاس میرے نہیں
    پھنس نہ جاؤں قیامت میں مولٰی کہیں
    اے شفیعِ اُمم لاج رکھنا تُمہی
    تُم پہ ہر دم کروڑوں دُرُودُ و سلام

    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕
    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕

    فِکرِ اُمت میں راتوں کو روتے رہے
    عاصیوں کے گُناہوں کو دھوتے رہے
    تُم پہ قُربان جاؤں میرے مہ جبیں
    تُم پہ ہر دم کروڑوں دُرُودُ و سلام

    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕
    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕

    پھُول رَحمت کے ہر دم لُٹاتے رہے
    ہم غریبوں کی بِگڑی بناتے رہے
    حوضِ کوثر پہ نہ بھُول جانا کہیں
    تُم پہ ہر دم کروڑوں دُرُودُ و سلام

    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕
    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕

    کافِروں کے سِتم ہنس کے سہتے رہے
    پھر بھی ہر آن حق بات کہتے رہے
    کتنی محنت سے کی تُم نے تبلیغِ دیں
    تُم پہ ہر دم کروڑوں دُرُودُ و سلام

    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕
    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕

    اب مدینے میں سب کو بُلا لیجئے
    اور سینہ مدینہ بنا دیجئے
    از پئے غوثِ اعظم اِمامِ مُبیں
    تُم پہ ہر دم کروڑوں دُرُودُ و سلام

    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕
    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕

    عِشق سے تیرے معمور سینہ رہے
    لب پہ ہر دم مدینہ مدینہ رہے
    بس مَیں دیوانہ بن جاؤں سُلطان ﷺ دیں
    تُم پہ ہر دم کروڑوں دُرُودُ و سلام

    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕
    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕

    پھِر بُلالو مدینے میں عطار کو
    اپنے قدموں میں رکھ لو گُنہگار کو
    کوئی اس کے سوا آرزُو ہی نہیں
    تُم پہ ہر دم کروڑوں دُرُودُ و سلام

    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕
    صلی اللّٰہ علی حبیبہ محمد وآلہ وسلم 💕
    ❤صَلَّی اللَّهُ عَلَیْہِ وَاٰلِه وَسَلَّمَ❤

  • Wo Suey Lalazaar Phirtay Haen

    وہ سوئے لالہ زار پھرتے ہیں
    تیرے دن اے بہار پھرتے ہیں

    جو ترے در سے یار پھرتے ہیں
    در بدر یونہی خوار پھرتے ہیں

    آہ کل عیش تو کیے ہم نے
    آج وہ بے قرار پھرتے ہیں

    ان کے ایما سے دونوں باگوں پر
    خیلِ لیل و نہار پھرتے ہیں

    ہر چراغِ مزار پر قدسی
    کیسے پروانہ وار پھرتے ہیں

    اس گلی کا گدا ہوں میں جس میں
    مانگتے تاجدار پھرتے ہیں

    جان ہیں ، جان کیا نظر آئے
    کیوں عدو گردِ غار پھرتے ہیں

    پھول کیا دیکھوں میری آنکھوں میں
    دشتِ طیبہ کے خار پھرتے ہیں

    لاکھوں قدسی ہیں کامِ خدمت پر
    لاکھوں گردِ مزار پھرتے ہیں

    وردیاں بولتے ہیں ہرکارے
    پہرہ دیتے سوار پھرتے ہیں

    رکھیے جیسے ہیں خانہ زاد ہیں ہم
    مَول کے عیب دار پھرتے ہیں

    ہائے غافل وہ کیا جگہ ہے جہاں
    پانچ جاتے ہیں ، چار پھرتے ہیں

    بائیں رستے نہ جا مسافر سُن
    مال ہے راہ مار پھرتے ہیں

    جاگ سنسان بن ہے ، رات آئی
    گرگ بہرِ شکار پھرتے ہیں

    نفس یہ کوئی چال ہے ظالم
    کیسے خاصے بِجار پھرتے ہیں

    کوئی کیوں پوچھے تیری بات رضا
    تجھ سے شیدا ہزار پھرتے ہیں__!!!

    خاتم النبیین محمد کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ❤❤

  • Suntay Haen K Mehsahr Maen

    سُنتے ہیں کہ محشر میں صرف اُن کی رَسائی ہے
    گر اُن کی رَسائی ہے لو جب تو بن آئی ہے

    مچلا ہے کہ رحمت نے اُمید بندھائی ہے
    کیا بات تِری مجرم کیا بات بَنائی ہے

    سب نے صف محشر میں لَلکار دیا ہم کو
    اے بے کسوں کے آقا اب تیری دُہائی ہے

    یُوں تو سب اُنہیں کا ہے پَر دل کی اگر پوچھو
    یہ ٹُوٹے ہوئے دِل ہی خاص اُن کی کمائی ہے

    زائر گئے بھی کب کے دِن ڈَھلنے پہ ہے پیارے
    اُٹھ میرے اَکیلے چل کیا دیر لگائی ہے

    بازارِ عمل میں تو سودا نہ بنا اپنا
    سرکار کرم تجھ میں عیبی کی سمَائی ہے

    گرتے ہووں کو مژدہ سجدے میں گِرے مولیٰ
    رو رو کے شفاعت کی تمہید اُٹھائی ہے

    اے دل یہ سلگنا کیا جلنا ہے تو جل بھی اُٹھ
    دَم گھٹنے لگا ظالِم کیا دُھونی رَمائی ہے

    مجرم کو نہ شرماؤ احباب کفن ڈَھک دو
    مُنھ دیکھ کے کیا ہو گا پردے میں بھلائی ہے

    اب آپ ہی سنبھالیں تو کام اپنے سنبھل جائیں
    ہم نے تو کمائی سب کھیلوں میں گنوائی ہے

    اے عشق تِرے صَدقے جلنے سے چُھٹے سَستے
    جو آگ بجھا دے گی وہ آگ لگائی ہے

    حرص و ہوسِ بَد سے دل تُو بھی سِتَم کر لے
    تُو ہی نہیں بے گانہ دُنیا ہی پَرائی ہے

    ہم دِل جلے ہیں کس کے ہٹ فتنوں کے پر کالے
    کیوں پُھونک دُوں اِک اُف سے کیا آگ لگائی ہے

    طیبہ نہ سہی اَفضل مَکّہ ہی بڑا زاہِد
    ہم عِشق کے بندے ہیں کیوں بات بڑھائی ہے

    مَطْلَع میں یہ شک کیا تھا واللہ رضاؔ واللہ
    صرف اُن کی رَسائی ہے صرف اُن کی رَسائی ہے

    🍃ثـواب حـاصـل کـرنـے کـی نـیـت سـے زیـادہ سـے زیـادہ شــئـیـر کیجیئے🍃

  • Imaan hay Qaal e Mustafai صلی اللہ علیہ وسلم

    ایمان ہے قال مصطفائی ﷺ
    قرآن ہے حال مصطفائیﷺ

    اللہ کی سلطنت کا دولہا
    نقش تمثال مصطفائیﷺ

    کل سے بالا رسل سے اعلی
    اجلال و جلال مصطفائیﷺ

    ادبار سے تو مجھے بچا لے
    پیارے اقبال مصطفائیﷺ

    مرسل مشتاق حق ہیں اور حق
    مشتاق وصال مصطفائیﷺ

    خواہان وصال کبریا ہے
    جویان جمال مصطفائیﷺ

    محبوب و محب کی ملک ہے اک
    کونین ہیں مال مصطفائیﷺ

    اللہ نہ چھوٹے دست دل سے
    دامان خیال مصطفائیﷺ

    ہیں تیرے سپرد سب امیدیں
    اے جودو نوال مصطفائیﷺ

    روشن کر قبر بیکسوں کی
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    اندھیر ہے بے تیرے میرا گھر
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    مجھ کو شب غم ڈرا رہی ہے
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    آنکھوں میں چمک کے دل میں آجا
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    مری شب تار دن بنا دے
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    چمکا دے نصیب بد نصیباں
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    قزاق ہیں سر پہ راہ گم ہے
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    چھایا آنکھوں تلے اندھیرا
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    دل سرد ہے اپنی لو لگا دے
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    گھنگور گھٹائیں غم کی چھائیں
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    بھٹکا ہوں تو راستہ بتا جا
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    فریاد دباتی ہے سیاہی
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    میرے دل مردہ کو جلا دے
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    آنکھیں تیری راہ تک رہی ہیں
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    دکھ میں ہیں اندھیری رات والے
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    تاریک ہے رات غمزدوں کی
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    تاریکی گور سے بچانا مجھ کو
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    پُر نور ہے تجھ سے بزم عالم
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    ہم تیرہ دلوں پہ بھی کرم کر
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    للہ ادھر بھی کوئی پھیرا
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    تقدیر چمک اُٹھے رضا کی
    اے شمع جمال مصطفائیﷺ

    صلی اللہُ علیہ والہ واصحاب وبارک وسلم علیہ

  • Wasf Rukh Unka (PBUH) kia kartay Haen

    وصفِ رُخ اُن کا کیا کرتے ہیں شرحِ والشمس وضُحٰے کرتے ہیں
    اُن کی ہم مَدْح و ثنا کرتے ہیں جن کو محمود کہا کرتے ہیں

    ماہِ شق گَشْتہ کی صورت دیکھو کانپ کر مہر کی رَجعت دیکھو
    مصطفیٰ پیارے کی قدرت دیکھو کیسے اعجاز ہوا کرتے ہیں

    تُو ہے خورشیدِ رسالت پیارے چُھپ گئے تیری ضِیا میں تارے
    اَنبیا اور ہیں سب مہ پارے تجھ سے ہی نُور لیا کرتے ہیں

    اے بَلابے خِرَدیِ کفّار رکھتے ہیں ایسے کے حق میں اِنکار
    کہ گواہی ہو گر اُس کو دَرکار بے زباں بول اُٹھا کرتے ہیں

    اپنے مولیٰ کی ہے بس شان عظیم جانور بھی کریں جن کی تعظیم
    سنگ کرتے ہیں ادب سے تسلیم پیڑ سجدے میں گِرا کرتے ہیں

    رِفعت ذِکر ہے تیرا حصّہ دونوں عالم میں ہے تیرا چرچا
    مرغِ فردَوس پس اَز حمدِ خدا تیری ہی مَدْح و ثنا کرتے ہیں

    اُنگلیاں پائیں وہ پیاری پیاری جن سے دریائے کرم ہیں جاری
    جوش پر آتی ہے جب غم خواری تشنے سیراب ہوا کرتے ہیں

    ہاں یہیں کرتی ہیں چڑیاں فریاد ہاں یہیں چاہتی ہے ہرنی داد
    اِسی در پر شترانِ ناشاد گلۂ رنج و عِنا کرتے ہیں

    آستیں رحمتِ عالم الٹے کمرِ پاک پہ دامن باندھے
    گِرنے والوں کو چَہِ دوزخ سے صاف الگ کِھینچ لیا کرتے ہیں

    جب صبا آتی ہے طیبہ سے اِدھر کِھلکِھلا پڑتی ہیں کلیاں یکسر
    پھول جامہ سے نِکل کر باہر رُخِ رنگیں کی ثنا کرتے ہیں

    تُو ہے وہ بادشہ کون و مکاں کہ ملک ہفت فلک کے ہرآں
    تیرے مولیٰ سے شہِ عرش ایواں تیری دولت کی دُعا کرتے ہیں

    جس کے جلوے سے اُحد ہے تاباں معدنِ نور ہے اس کا داماں
    ہم بھی اس چاند پہ ہو کر قرباں دلِ سنگیں کی جِلا کرتے ہیں

    کیوں نہ زیبا ہو تجھے تا جوری تیرے ہی دم کی ہے سب جلوہ گری
    ملک و جن و بشر حور و پری جان سب تجھ پہ فدا کرتے ہیں

    ٹُوٹ پڑتی ہیں بلائیں جن پر جن کو ملتا نہیں کوئی یاور
    ہر طرف سے وہ پُر ارماں پھر کر اُن کے دامن میں چُھپا کرتے ہیں

    لب پر آجاتا ہے جب نامِ جناب منھ میں گُھل جاتا ہے شہدِ نایاب
    وجد میں ہو کے ہم اے جاں بیتاب اپنے لب چُوم لیا کرتے ہیں

    لب پہ کس منہ سے غمِ الفت لائیں کیا بلا دِل ہے الم جس کا سنائیں
    ہم تو ان کے کفِ پا پر مٹ جائیں اُن کے دَرپر جو مٹا کرتے ہیں

    اپنے دِل کا ہے اُنہیں سے آرام سونپے ہیں اپنے اُنہیں کو سَب کام
    لو لگی ہے کہ اب اس دَر کے غلام چارۂ دردِ رضا کرتے ہیں

  • Wah kia Jood O Karam hay Shah-e-Batha Taira PBUH

    واہ کیا جود و کرم ہے شاہ بطحا تیرا
    نیہں سنتا ہی نہیں مانگنے والا تیرا

    دھارے چلتے ہیں عطا کے وہ ہے قطرہ تیرا
    تارے کھلتے ہیں سخا کے وہ ہے ذرہ تیرا

    فیض ہے یا شہ تسنیم نرالا تیرا
    آپ پیاسوں کے تجسس میں دریا تیرا

    اغنیا پلتے ہیں در سے وہ ہے باڑہ تیرا
    اصفیا چلتے ہیں سر وہ ہے رستا تیرا

    فرش والے تری شوکت کا علو کیا جانیں
    خسروا ! عرش پہ اڑتا ہے پھریرا تیرا

    آسماں خوان، زمین خوان، زمانہ مہماں
    صاحب خانہ لقب کس کا ہے تیرا تیرا

    میں تو مالک ہی کہوں گا کہ ہو مالک کے حبیب
    یعنی محبوب ومحب میں نہیں میرا تیرا

    تیرے قدموں میں جو ہیں غیر کا منہ کیا دیکھیں
    کون نظروں پہ چڑھے دیکھ کے تلوا تیرا

    بحر سائل کا ہوں سائل نہ کنوئیں کا پیاسا
    خود بجھا جائے کلیجا مرا چھینٹا تیرا

    چور حاکم سے چھپا کرتے ہیں یاں اس کے خلاف
    تیرے دامن میں شھپے چور انوکھا تیرا

    آنکھیں ٹھندی ہوں ، جگر تازے ہوں جانیں سیراب
    سچے سورج وہ دل آرا ہے اجالا تیرا (صلی اللہ علیہ وسلم)

    دل عبث خوف سے پتا سا اڑا جاتا ہے
    پلہ ہلکا سہی بھاری ہے بھروسا تیرا (صلی اللہ علیہ وسلم)

    ایک میں کیا مرے عصیاں کی حقیقت کتنی
    مجھ سے سو لاکھ کو کافی ہے اشارہ تیرا

    مفت پالا تھا کبھی کام کی عادت نہ پڑی
    اب عمل پوچھتے ہیں ہائے نکما تیرا

    تیرے ٹکڑوں سے پلے غیر کی ٹھوکر پہ نہ ڈال
    جھڑکیاں کھائیں کہاں چھوڑ کے صدقہ تیرا

    خوار و بیمار و خطا وار و گنہ گار ہوں میں
    رافع و نافع و شافع لقب آقا تیرا

    میری تقدیر بری ہو بھلی کر دے کہ ہے
    محو و اثبات کے دفتر پہ کڑوڑا تیرا

    تو جو چاہے تو ابھی میل میرے دل کے دھلیں
    کہ خدا دل نہیں کرتا کبھی میلا تیرا

    کس کا منہ تکئے، کہاں جائے، کس سے کہیے
    تیرے ہی قدموں پہ مٹ جائے یہ پالا تیرا

    تو نے اسلام دیا تو نے جماعت میں لیا
    تو کریم اب کوئی پھرتا ہے عطئیہ تیرا

    موت سنتا ہوں ستم تلخ ے زہرابہ ناب
    کون لادے مجھے تلووں کا غسالہ تیرا

    دور کیا جانئیے بد کار پہ کیسی گزرے
    تیرے ہی در پہ مرے بیکس و تنہا تیرا

    تیرے صدقے مجھے اک بوند بہت ہے تیری
    جس دن اچھوں کو ملے جام چھلکتا تیرا

    حرم وطیبہ و بغداد جدھر کچے نگاہ
    حرم و طیبہ ع بغداد جدھر کچے نگاہ

    تیری سرکار میں لاتا ہے رضا اس کو شفیع
    جو پرا غوث ہے اور لاڈلا بیٹا تیرا

    (صلی اللہ علیہ وسلم)