Naat Valley

Category: Hamd

  • خودی کا سر نہاں۔۔ لا الہ الاللہ

    خودی کا سر نہاں لا الہ الا اللہ
    خودی ہے تیغ فساں لا الہ الا اللہ

    یہ دور اپنے براہیم کی تلاش میں ہے
    صنم کدہ ہے جہاں لا الہ الا اللہ

    کیا ہے تو نے متاع غرور کا سودا
    فریب سود و زیاں لا الہ الا اللہ

    یہ مال و دولت دنیا یہ رشتہ و پیوند
    بتان وھم و گماں لا الہ الا اللہ

    خرد ہوئی ہے زمان و مکاں کی زناری
    نہ ہے زماں نہ مکاں لا الہ الا اللہ

    یہ نغمہ فصل گل و لالہ کا نہیں پابند
    بہار ہو کہ خزاں لا الہ الا اللہ

    اگرچہ بت ہیں جماعت کی آستینوں میں
    مجھے ہے حکم اذاں لا الہ الا اللہ

    ڈاکٹر علامہ محمد اقبال

  • Mujh ko Dar Paish Hay Phir Mubarak Safar

    مجھ کو درپیش ہے پھر مُبارَک سفر قافِلہ اب مدینے کا تیّار ہے
    نیکیوں کا نہیں کوئی تَوشہ فَقَط میری جھولی میں اَشکوں کا اِک ہار ہے

    کچھ نہ سَجدوں کی سوغات ہے اور نہ کچھ زُہد و تقویٰ مِرے پاس سرکار ہے
    چل پڑا ہوں مدینے کی جانِب مگر ہائے سر پر گناہوں کا انبار ہے

    جُرم و عِصیاں پہ اپنے لَجاتا ہوا اور اَشکِ نَدامت بہاتا ہوا
    تیری رَحمت پہ نظریں جماتا ہوادر پہ حاضِر یہ تیرا گنہگار ہے

    تیرا ثانی کہاں ! شاہِ کون ومکاں مجھ سا عاصی بھی اُمّت میں ہوگا کہاں !
    تیرے عَفْو و کرم کا شہِ دو جہاں ! کیا کوئی مجھ سے بڑھ کر بھی حقدار ہے؟

    یانبی! تُجھ پہ لاکھوں دُرُود و سلام اس پہ ہے ناز مجھ کو ہوں تیرا غلام
    اپنی رحمت سے تُو شاہِ خیرُالانام مجھ سے عاصی کا بھی ناز بَردار ہے

    مجرِموں کو شہا! بخشواتا ہے تُو اپنی اُمّت کی بگڑی بناتا ہے تُو
    غم کے ماروں کو سینے لگاتا ہے تُو غمزدوں بے کَسوں کا تُو غمخوار ہے

    سَروَرِ انبیاء رحمتِ دوسَرا تُوہی مُشکِل کُشا تُو ہی حاجت روا
    جب بھی سَر پر مِرے کوئی ٹُوٹی بَلا اِذنِ رب سے تُو میرا مددگار ہے

    زیرِ جِسمِ مُبارَک کبھی بوریا ہاتھ تَکْیہ ہے بستر کبھی خاک کا
    جان و دِل سادَگی پر ہوں اُس کی فِدا جو کہ سارے رسولوں کا سردار ہے

    دو تڑپنے کا آقا قرینہ مجھے دے دو خسْتَہ جِگر چاک سینہ مجھے
    چشمِ تر دے دو شاہِ مدینہ مجھےتیرے غم کا یہ بندہ طلب گار ہے

    ٹھوکریں دَر بَدر کب تک اب کھاؤں میں پھر مدینے مُقدَّر سے جب آؤں میں
    کاش! قدموں میں سرکار مرجاؤں میں یانبی! یہ تمنائے بدکار ہے

    سُنّتیں مصطَفٰے کی تُو اپنائے جادِین کو خوب محنت سے پَھیلائے جا
    یہ وَصیَّت تُو عطارؔ پہنچائے جا اُس کو جو اُن کے غم کا طلبگار ہے

  • Ya Khuda Tujh Say Mairi Dua Hay

    سر ہے خَم ہاتھ میرا اُٹھا ہے، یا خدا تجھ سے میری دُعا ہے

    سر ہے خَم ہاتھ میرا اُٹھا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے

    فَضْل کی رَحْم کی التجا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے

    تیرا اِنْعام ہے یاالٰہی کیسا اِکْرام ہے یاالٰہی

    ہاتھ میں دامنِ مصطفےٰ ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے

    عشق دے سوز دے چشمِ نم دے مجھ کو میٹھے مدینے کا غم دے

    واسِطہ گنبدِ سبز کا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے

    ہوں بظاہر بڑا نیک صورت کربھی دے مجھ کو اب نیک سیرت

    ظاہِر اچھا ہے باطِن بُرا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے

    میرے مُرشِد جو غوثُ الْوَرا ہیں شاہ احمد رضا رہنما ہیں

    یہ تِرا لُطف تیری عطا ہے یاخدا تجھ سے میری دعا ہے

    یاخدا ایسے اسباب پاؤں کاش مکے مدینے میں جاؤں

    مجھ کو ارمان حج کا بڑا ہے یاخدا تجھ سے میری دعا ہے

    یاالٰہی کر ایسی عنایت دیدے ایمان پر استقامت

    تجھ سے عطّاؔر کی التجا ہے یاخدا تجھ سے میری دعا ہے

    وسائلِ بخشش مُرَمَّم،ص134

    از شیخِ طریقت، امیرِ اہلِ سنتدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ

  • Kaabay ki Ronaq Kaabay Ka Manzar

    کعبے کی رونق کعبے کا منظر، اللہ اکبر اللہ اکبر
    دیکھوں تو دیکھے جاؤں برابر، اللہ اکبر اللہ اکبر

    حمد خدا سے تر ہیں زبانیں
    کانوں میں رس گھولتی ہیں اذانیں
    بس اک صدا آ رہی ہے برابر
    اللہ اکبر اللہ اکبر

    تیرے حرم کی کیا بات مولٰی
    تیرے کرم کی کیا بات مولٰی
    تا عمر لکھ دے آنا مقدر
    اللہ اکبر اللہ اکبر

    مانگی ہیں میں نے جتنی دعائیں
    منظور ہوں گی، مقبول ہوں گی
    میزاب رحمت ہے میرے سر پر
    اللہ اکبر اللہ اکبر

    حیرت سے خود کو کبھی دیکھتا ہوں
    اور دیکھتا ہوں کبھی میں حرم کو
    کہ لایا کہاں مجھ کو میرا مقدر
    اللہ اکبر اللہ اکبر

    یاد آگئیں جب اپنی خطائیں
    اشکوں میں ڈھلنے لگیں التجائیں
    رویا غلافِ کعبہ پکڑ کر
    اللہ اکبر اللہ اکبر

    بھیجا ہے جنت سے تجھ کو خدا نے
    چوما ہے تجھ کو میرے مصطفٰی نے
    اے سنگِ اسود تیرا مقدر
    اللہ اکبر اللہ اکبر

    دیکھا صفا اور مروہ بھی دیکھا
    رب کے کرم کا جلوہ بھی دیکھا
    دیکھا وہاں اک سروں کا سمندر
    اللہ اکبر اللہ اکبر

    مولٰی صبیح اور کیا چاہتا ہے
    بس مغفرت کی عطا چاہتا ہے
    بخشش کے طالب پہ اپنا کرم کر
    اللہ اکبر اللہ اکبر