حاضر ہیں درِ دولت پہ گدا سرکار توجہ فرمائیں
محتاجِ نظر ہے حال میرا سرکار توجہ فرمائیں
میں کرکے ستم اپنی جاں پر قرآن سے جاؤکَ سن کر
آیا ہوں بہت شرمندہ سا سرکار توجہ فرمائیں
میں کب آنے کے قابل تھا رحمت نے یہاں تک پہنچایا
سرکار پہ تن من جان فدا سرکار توجہ فرمائیں
اِ ک میں ہی نہیں پوری اُمت ساری دنیا ساری خلقت
تکتی ہے رستہ رحمت کا سرکار توجہ فرمائیں
آنسو آنسو ہے فریادی اور عرض طلب ہچکی ہچکی
دھڑکن دھڑکن دیتی ہے صدا سرکار توجہ فرمائیں
ﷺ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ﷺ
Leave a Reply