Naat Valley

تو سلام میرا رو رو کے کہنا

زائرِ طیبہ! روضے پہ جا کر
تُو سلام اُن سے رو رو کے کہنا
🍃میرے غم کا فَسانہ سنا کر
تُو سلام اُن سے رو رو کے کہنا

🍃تیری قسمت پہ رَشک آرہا ہے
تو مدینے کو اب جا رہا ہے
🍂آہ! جاتا ہے مُجھ کو رُلا کر
تُو سلام اُن سے رو رو کے کہنا

🍂جب پہنچ جائے تیرا سفینہ
جب نظر آئے میٹھا مدینہ
🍃باادب اپنے سر کو جھکا کر
تُو سلام اُن سے رو رو کے کہنا

🍃جب کہ آئے نَظر پیارا مکہ
چوم لینا نظر سے تُو کعبہ
🍂ہو سکے گر تو ہر جا پہ جا کر
تُو سلام اُن سے رو رو کے کہنا

🍂جب کہ پیشِ نظر جالیاں ہوں
تیری آنکھوں سے آنسو رواں ہوں
🍃میرے غم کی کہانی سنا کر
تُو سلام اُن سے رو رو کے کہنا

🍃میرے آقا کے محراب و مِنبر
ان کی مسجِد کے دیوار اور در
🍂قلب کی آنکھ اُن پر جما کر
تُو سلام اُن سے رو رو کے کہنا

🍂سبز گُنبد کے دلکش نظارے
رُوح پروَر وہاں کے مَنارے
🍃ان کے جلووں میں خود کو گُما کر
تُو سلام اُن سے رو رو کے کہنا

🍃رو رہا ہے ہر اِک غم کا مارا
عرض کرتا ہے تجھ سے بچارا
🍂میری بھی حاضِری کی دعا کر
تُو سلام اُن سے رو رو کے کہنا

🍂چوم لینا مدینے کی گلیاں
پتّیاں اور پھولوں کی کلیاں
🍃سب کو آنکھوں سے اپنی لگا کر
تُو سلام اُن سے رو رو کے کہنا

🍃اُن کا دیدار ہو گر مُیسَر
ہوش بھی تیرا قائم رہے گر
🍂جوڑ کر ھاتھ، سَر کو جھکا کر
تُو سلام اُن سے رو رو کے کہنا

🍂وہ مدینے کے مَدنی نظارے
دلکش و دلکُشا پیارے پیارے
🍃ان نظاروں پہ قربان جا کر
تُو سلام اُن سے رو رو کے کہنا

🍃جب مدینے سے تُو ہوگا رخصت
غم سے ہو گی عَجب تیری حالت
🍂اپنی پَلکوں پہ موتی سجا کر
تُو سلام اُن سے رو رو کے کہنا

🍂عَرض کرنا کہ ہے عَرض اتنی
حاضِری ہو مدینے ہماری
🍃سب کی جانب سے یہ التِجا کر
تُو سلام اُن سے رو رو کے کہنا

🍃تُو غلاموں پہ کہنا کرم کر
یانبی دور رنج و الم کر
🍂ان کو اپنی محبت عطا کر
تُو سلام اُن سے رو رو کے کہنا

وہ شہیدوں کے سردار حمزہ
اور جتنے احد کے ہیں شہداء
ان سبھی کے مزاروں پہ جاکر
تو سلام میرا رو رو کے کہنا

Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *